فہرست ب استعانت. Presented by &

Size: px
Start display at page:

Download "فہرست ب استعانت. Presented by &"

Transcription

1

2 فہرست سورة الفاتحہ اسمائے سوره اور وجہ تسميہ خصوصيات سوره ( ١ )اجما ل قرآن (٢) قرآن کا مرادف ( ٣ )منفرد لب ولہجہ ( ۴ )دعا اور گفتگو کے منفرد انداز کی تعليم ( ۵ )رسول اکرم کے لئے خصوصی اعزاز ( ۶ )شيطان کی فرياد کا موجب ( ٧ )نماز کا الزمی جز ( ٨ )کتاب الہی کا آغاز ( ٩ )قرآن ميں نازل ہونے واال پہال سوره (١٠) آسمانی صحيفوں کا جامع سوره حمد کے فضائل (١) اسم اعظم: (٢) قرب الہی : (٣) دو تہائی قرآن : :(۴) شفاء : ( ۵ )تمام آسمانی کتب کی برکات وثواب سوره کے موضوعات تفسير آيات ١ خدا شناسی ب استعانت ج اسم خدا (۶) نماز ميں مکرر پہلی آيت کے فضائل (١) تمام اعمال پر غالب ہے (٢) شيطان کی دوری کا موجب (٣) گناہوں کی بخشش کا ذريعہ ب تعليم حمد (٢) تربيت الہی: الف خدائی پرورش (ب) ديگر ارباب کی نفی ( ٣ )جہان بينی (۴) وحدت کلمہ خصوصيات آيت ( ١ )تمام انوع حمد کی جامع ( ٢ )نماز ميں الحمد رب عالمين پڑھنا فضائل آيت دوم شکر نعمت

3 خصوصيات سب سے پہال تکرار الف:استحقاق حمد ب: تربيت کی دليل (ج)حقيقی مالک اور مجازی مالک ميں فرق معاد الف: آخرت پر ايمان (ب)روز حساب (١) عبادت (ب)وہی ذات الئق عبادت ہے (ج)انحصار بندگی خضوع و خشوع ھ خدا کی مر ضی کے مطابق عبادت عبادات کی شرائط اور اقسام عبادت مختلف طرح سے کی جاتی ہے احتياج عبد (ج) عبادت اختياری اصل خدا ہے عبادت کيوں مقدم ہے لطف حضور ( ٢ )وحدت کلمہ استعانت الف ضرورت استعانت انحصار استعانت خصوصيات آيت پنجم اولين تکرار لفظ پہال بال واسطہ فعل پہلی ضمير ( ۴ )پہال مطلوب الہی فضائل (١) نماز حضرت امام زمانہ ميں تکرار (١) ھدايت تکوينی (٢) ہدايت تشريعی دعا ( ٣ )صراط مستقيم الہی نعمتيں تر بيت الہی مغضوبين کی راه سے دوری گمراہوں کی راه سے دوری سوره بقره اسماء وجہ تسميہ (١) بقره (٢) سنام القرآن

4 (٣) فسطاط القرآن : ( ۴ )سيد القرآن (۵) سوره ا ل م: مقام نزول وتعداد آيات خصوصيات سوره بقره ( ١ )سب سے بڑا سوره ہے (٢) مدينہ ميں نازل ہونے والی پہلی سوره ( ٣ )سب سے زياده احکام پر مشتمل ( ۴ )سب سے زياده آيات فضائل سوره ( ١ )افضل ترين سوره : ( ٢ )استحقاق رحمت : ( ٣ )ياد کرنے کا انعام : موضوعات محور بحث تقوی کيوں تقوی اختيار نہيں کرتے متقين کی راھنمائی حضرت امام جعفر صادق عليہ السالم کی نظر ميں تقوی مراتب تقوی قران ميں تقوی کی اہميت ب انبياء عليہم السالم کی دعوت کا اساس تقوی و آئمہ عليہ السالم تقوی کی عالمتيں متقين کی صفات تعارف قرآن کتاب ذالک کس کی طرف اشاره ہے معجزه متقين کی ہدايت پہال گروه متقين غيب پر ايمان ايمان ايمان بالغيب افضل اہل ايمان (٢) نماز قائم کرنا نماز کے حقوق انفاق فی سبيل الله قرآن پر ايمان (الف)قرآن مجيد تمام آسمانی کتب کا وارث ہے (ب)آخری کتاب ( ٢ )سابقہ انبياء کی کتب پر ايمان وحدت اديان الہی آخرت کا يقين

5 ہدايت اور کاميابی ايمان اور عمل ميں استمرار دوسرا گروه سرکش کفار شناخت کافر منکر حق ايمان فعل اختياری ہے الف :دلوں اور کانوں پر مہر توبہ و استغفار ب :تشخيص کی قدرت نہيں ج :مستحق عذاب شان نزول تيسرا گروه : منافقين منافق کی شناخت چال بازی خود فريبی بيمار دل جھوٹ کی سزا فساد فی االرض اصالح کا دعوی بے شعور مفسد دعوت ايمان حقيقی بيوقوف شان نزول مومنين کے ساتھ مالقات کا رياکارانہ انداز اپنے بزرگوں سے مالقات کا انداز مومنين کی اہانت مو منين کی حمايت منافقين کا انجام الف ضاللت و گمراہی کے خريدار (ب)نقصان ده تجارت خصوصيات سب سے پہلی مثال : ضرب المثل کی اہميت تاريک زندگی نور رسالت وامامت سے محروم بد ترين مخلوق خوف و ہراس پر مشتمل زندگی عذاب خدا کا احاطہ مضطرب زندگی انتخاب ہدايت کی مہلت پہال فرمان الہی دعوت عمومی عبوديت پروردگار

6 الف معرفت خداوندی ب صحيح عقيده (ج) احترام اہل بيت عليہم السالم خالق اولين و آخرين کی عبادت فلسفہ عبادت تقوی ہے نعمت زمين نعمت آسمان شرک کی نفی گزشتہ آيات کے ساتھ ربط قرآن مجيد کا تعارف ب عبوديت کا مقام قرآن کا چيلنج الف قرآن مجيد تمام شکوک سے پاک ہے قرآن ہميشہ رہنے واال ايک معجزه ہے قرآن کی حقانيت يقينی ہے مخالف قرآن جھوٹے ہيں الف قرآن کا چيلنج ال جواب ہے ب :دعوت ايمان ج: اتمام حجت کے بعد انکار کا نتيجہ بشارت الہی ايمان اور عمل صالح بہشت اور اس کی نعمتيں الف :بہشت کے باغات ب:پاکيزه بيوياں نعمتوں ميں دوام و ہميشگی شان نزول قرآنی تمثيل مچھر کی مثال کيوں قرآنی مثاليں اور انسانی رويہ ہدايت اور گمراہی جبر کی نفی (١) عہد شکنی قطع تعلق فساد فی االرض فاسق خسارے ميں ہيں توحيد شناسی خدا کی سر زنش دنياوی زندگی عالم برزخ کی زندگی قبر کے سواالت عالم آخرت کی زندگی عظمت انسان نعمت آسمان

7 The linked image cannot be displayed. The file may have been moved, renamed, or deleted. Verify that the link points to the correct file and location. سات آسمان علم مطلق خداوند نعمت خالفت حقيقی خليفہ کون چار خلفاء عظمت رسول اعظم فساد اور خونريزی منافی خالفت تقديس اور تسبيح الزمہ خالفت المحدود علم الہی علم آدم : علم آدم اورخزائن غيب: فضيلت آدم کيافرشتے سچے نہيں خاصان خدا کا انداز گفتگو: انسان اورفرشتے ميں فرق علم معيار خالفت: مسجود مالئکہ: آياسجده عبادت ذاتی ہے حقيقت سجده: حقيقت ابليس: تشکيل خانواده: حقيقت جنت: آدم کا گناه کياتھا: شيطانی وسوسہ: انسانی نسل کا دشمن : عارضی قرار گاه: حقيقت توبہ: کلمات توبہ : اھبطواکا تکرارکيوں ھدايت کی پيروی : ايک سوال اوراسکا جواب! جہنمی کون تفسير انوار الحج ت حجة االسالم والمسلمين سيد نياز حسين نقوی باسمہ تعالی

8 ) تفسير انوار الحج ت زير نظر حجة االسالم والمسلمين سيد نياز حسين نقوی ناشر مؤسسہ امام المنتظر قم ايران بسم الله الرحمن الرحيم سورة الفاتحہ مکی سات آيات سورة الفاتحہ آيات: ٧ عدد الفاظ: حروف: مقام مکہ ا ور کہا گيا ہے کہ مدينہ ميں بھی نازل ہوامگر کچھ لوگوں کا خيال ہے کہ يہ صرف مدنی سوره ہے ليکن يہ بات درست نہيں ہے کيونکہ يہ سوره ہجرت سے پہلے مکہ ميں نازل ہوا ہے اس سلسلے ميں کافی ادلہ موجود ہيں ليکن اختصارکو مد نظر رکھتے ہوئے تين دليليں پيش کرتے ہيں (١) جيسا کہ اميرالمومنين حضرت علی عليہ السالم کا فرمان ہے نزلت فاتحة الکتاب بمکة من کنز تحت العرش سوره فاتحہ الکتاب عرش کے نيچے سے ايک خزانے ميں سے مکہ ميں نازل ہوا (منہج الصاديقين ج ١ ص ٨۶ (٢) نماز چونکہ بعثت کے فورا بعد ہی واجب ہوئی اور سوره فاتحہ اس کا الزمی جز ہے کيونکہ حديث ميں ہے کہ ال صالة االبا لفاتحة سوره فاتحہ کے بغير نماز نہيں ہوتی لہذا يقينا يہ سوره مکہ ميں نازل ہوا ہے اورشروع ہی سے نماز ميں پڑھا جاتا ہے (٣) يہ سوره سبع مثانی ہے (سبع مثانی کا ايک معنی يہ ہے کہ اس کی سات آيتيں ہر نماز ميں دو مرتبہ پڑھی جاتی ہيں ) اور سبع مثانی کا ذکر قران ميں ان الفاظ کے ساتھ ہوا ہے ولقد آتيناک سبعا من المثانی( سوره حجر کی آيت ٨٧ ) سوره حجر يقينا مکی سوره ہے اسی بنا پر سوره فاتحہ بھی مکی ہے زمان نزول کے بارے اتنا کہنا کافی ہے کہ يہ بعثت کے بعد بلکل ابتدائی ايام ميں نازل ہوا اور اس کا سبب نزول نماز ہے چونکہ يہ سوره نماز کا الزمی جز ہے ( مناقب ابن شہر آشوب ج ١ ص ۴۴) اسمائے سوره اور وجہ تسميہ سيوطی نے کتاب االتقان ميں اس سوره کے پچيس تک نام گنوائے ہيں ان ميں چندمندرجہ ذيل ہيں ( ١ )فاتحةالکتاب کيونکہ اس سے قرآن مجيد کا آغاز ہوتا ہے (٢) حمد کيونکہ اس ميں حمد الہی ہے (٣) ام الکتاب کيونکہ قرآن مجيد کے بنيادی مفاہيم پر مشتمل ہے ( ۴ )سبع المثانی کيونک يہ نام سوره حجر ميں ذکر ہوا ہے ( ۵ )اساس کيونکہ يہ سوره قرآن مجيد کی بنياد اور جڑہے ( ۶ )شفاء کيونکہ يہ ہر مرض کے لئے شفاء ہے (٧) کافيہ کيونکہ نماز ميں اس کا پڑہنا ضروری ہے اور اس کے عالوه کوئی اور سوره کفايت نہيں کرتا

9 (٨) صالة کيونکہ يہ نماز کا الزمی جز ہے ( ٩ )کنز کيونکہ يہ خدا کے خزانوں ميں سے عظيم ترين خزانہ ہے ( ١٠ )دعاء کيونکہ اس ميں دعا کا طريقہ سيکھايا گيا ہے ان ميں سے پہلے چار نام مشہور ہيں تفسير انوار الحج ت خصوصيات سوره اس مبارک سوره کی مندرجہ ذيل خصوصيات ہيں ( ١ )اجما ل قرآن قرآن مجيد ميں ہر خشک وتر کا ذکر موجود ہے اور يہ سوره اس کا اجمال چونکہ سنت الہی يہ ہے کہ پہلے ايک چيز کو اجمال سے ذکرکيا جاتا ہے اور پھر تدريجا اسے تفصيل سے بيان کيا جاتا ہے يہ سوره جن بنيادی اصولوں پرمشتمل ہے پورا قرآن ان کی وضاحت کرتا ہے (٢) قرآن کا مرادف خود قرآن ميں اس سوره کو قرآن کے برابر قرار ديا گيا ہے جيساکہ ارشاد ربالعزت ہے ولقد آتيناک سبعا من المثانی والقرآن العظيم اور ہم نے آپ کو سبع مثانی اور قرآن عظيم عطاء کيا ہے چونکہ اس سوره کا ايک نام سبع مثانی ہے اور اسے قرآن کے مرادف قرار ديا گيا ہے ( ٣ )منفرد لب ولہجہ اس سوره کا لب ولہجہ اور انداز بيان باقی سورتوں سے بنيادی فرق رکھتا ہے قرآن مجيد کی باقی سورتيں کالم خدا ہيں مگر اس سوره ميں خدا وند عالم مخلوق کے کالم کو بيان فرمارہاہے ( ۴ )دعا اور گفتگو کے منفرد انداز کی تعليم اس سوره ميں خدا وند متعال اپنی ذات سے بال واسطہ دعا مانگنے اور گفتگوکرنے کا طريقہ سکھال رہاہے اور درس دے رہاہے کہ پروردگار عالم کے حضور کيا درخواست پيش کی جائے اور کس انداز سے التجاء کی جائے ( ۵ )رسول اکرم کے لئے خصوصی اعزاز يہ سوره پيغمبر کے لئے عظيم اعزاز اور عطيہ الہی ہے جيسا کہ حضرت اميرالمومينين عليہ السالم پيغمبر گرامی سے يہ حديث نقل کرتا ہيں کہ آپ نے فرمايا ا ن الله تعالی افرداالمتنان علی بفاتحة الکتاب وجعلھابا زائالقرآن العظيم خالق کائنات نے سوره حمددے کر مجھ پر خاص طور پر احسان کيا ہے اور اس کو قرآن مجيد کے برابر قرار ديا ہے ( ۶ )شيطان کی فرياد کا موجب قرآن کی سورتوں ميں فقط يہ سوره ہے جو شيطان کے فرياد ونالہ کا موجب بنا جيسا کہ حضرت امام جعفر صادق عليہ السالم فرماتے ہيں ان ابليس اربع رنات اولھن حين اھبط ا لی االرض و حين بعث محمدصلی الله عليہ وآلہ وسلم و حين انزلت ام الکتاب شيطان نے چار مرتبہ بلند آواز سے فرياد کی پہلی مرتبہ جب بار گاه الہی سے لعنت کا مستحق ٹھرا دوسری مرتبہ جب

10 حضرت محمد صلی الله عليہ و آلہ وسلم مبعوث ہوئے چوتھی اور آخری مرتبہ جب سوره فاتحہ نازل ہوئی ( ٣ ) ( ٧ )نماز کا الزمی جز نماز دين کا ستون ہے اور يہ اس کا الزمی جز ہے اور يہ اسی سوره کی خصوصيت ہے کہ اس کے بغير نماز نہيں ہوتی باقی سورتوں ميں يہ خصوصيت نہيں ہے (١) الصلواةاال بفاتحةالکتاب ( ٨ )کتاب الہی کا آغاز اس سوره سے قرآن مجيد کا آغاز ہوتا ہے ( ٩ )قرآن ميں نازل ہونے واال پہال سوره يہ قرآن ميں نازل ہونے واال پہال سوره ہے (١٠) آسمانی صحيفوں کا جامع يہ سوره تمام آسمانی صحيفوں کے علوم برکات اور ثواب کا جامع ہے جيسا کہ پيغمبر اکرم صلی الله عليہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے خدا وند متعال نے آسمان سے ايک سو چار کتابيں نازل فرمائيں اور ان ميں سے چار کا انتخاب کيا اور باقی سو کتابوں کے علوم کو ان چار کتابوں ميں جمع فرمايا اور وه چار کتابيں توريت انجيل زبور اور قرآن تھيں پھر ان چاروں کے علوم و برکتوں پڑھنے اور جاننے کے ثواب کو قرآن ميں رکھا اور پھر قرآن کے علوم اور برکتوں کو جمع کيا اور ايک مفصل سوره ميں رکھا اور پھر مفصل سوره کے علوم اور برکتوں کو فاتحةالکتاب ميں جمع کر ديا اور فاتحةالکتاب کا پڑھنے واال اس طرح ہو گا جيسے اس نے ايک سو چار کتابيں پڑھی ہوں سوره حمد کے فضائل اس سوره کے فضائل کا احصاء نا ممکن ہے البتہ ہم تبرکا پانچ کے تذکره پر اکتفاء کرتے ہيں (١) اسم اعظم: روايات ميں اس سوره کی فضيلت ميں بيان ہوا ہے کہ اس ميں يقينی طور پر اسسم اعظم موجود ہے جيسا کہ امام جعفر صادق عليہ السالم فرماتے ہيں اسم الله االعظم مقطع فی ام الکتاب قطعی طور پر سوره حمد ميں اسم اعظم الہی موجود ہے (١) (٢) قرب الہی : اس سوره کی تالوت قرب الہی کا موجب ہے اور اسی وجہ سے شيعہ وسنی روايات ميں اسکی ( ٣ )تفسير نور الثقلين ج ص ۴ ارادے کو مظبوط کرتی ہے اور انسان کو گناه اور گمراہی سے بچاتی ہے (٣) دو تہائی قرآن : اس سوره کی تالوت کا ثواب دو تہائی قران کی تالوت کے ثواب کے برابر ہے اسی وجہ سے پيغمبر اکرم کا ارشاد ہے ايما مسلم قراء فاتحة الکتاب اعطی من االجر النما قراء ثلثی القرآن اعطی من االجر کانما تصدق علی کل مومن و مومنة( ٣ ) جو مسلما ن بھی سوره حمد کی تالوت کرتا ہے اسے قرآن کی دو تہائی پڑھنے کا ثواب عطا کيا جائے گا اور اس ے تمام مومنين اور مومنات کو صدقہ دينے کا بھی ثواب عطاہو گا :(۴) شفاء :

11 يہ سوره تمام جسمانی اور روحانی تکاليف کے ليئے شفاء ہے جيسا کہ جابر ابن عبدالله انصاری نے رسول اکرم (ص) سے نقل کيا ہے ھی شفاء من کل داء اال السام والسام الموت (جوامع الجامع ج ١ ص) يہ سوره موت کے عالوه ہر مرض کے لئے دوا ہے ( ١ )تفسير شہيد مصطفی خمينی ج ١ ص ٢۵ نقل از ثواب االعمال ص ٢٣٣ ( ٣ )مجمع البيان ج ١ ص ۵٢ نيز حضرت امام محمد باقر عليہ السالم کا فرمان ہے کہ من لم يبرئہ الحمد لم يبرئہ شئی (اصول کافی جلد ۴ ص ۴٢٣ ح ٢٢ ) جس کو سوره حمد سے شفاء نہ ملے اسے کوئی چيز بھی شفاء نہيں دے سکتی اسی وجہ سے حضرت امام جعفر صادق عليہ السالم فرماتے ہيں لو قرئت الحمد علی ميت سبعين مرة ثم ردت فيہ الروح ما کان ذلک عجبا (٣) اگر سوره حمد کسی ميت پر ستر مرتبہ پڑھی جائے اور اس کی روح پلٹ آئے تو تعجب کی بات نہيں ہے ( ۵ )تمام آسمانی کتب کی برکات وثواب اس سوره ميں تمام آسمانی کتابوں کے جاننے اور پڑھنے کا ثواب رکھا گيا ہے جيسا کہ حديث مين ہے جو بھی فاتحة الکتاب پڑھے گا ايسے ہی ہے جيسے ايک سو چار آسمانی کتابيں پڑھی ہوں تفسير انوار الحج ت سوره کے موضوعات يہ سوره قرآن مجيد کے بنيادی نکا ت پر مشتمل ہے اس کے موضوعات کا احصاء وشمار نہايت مشکل ہے لہذا ہم چند اہم موضوعات کو فہرست وار ذکرکرتے ہيں انکی تفصيل بعد کے صفحات پر مالحظہ فرمائيں (١) خداشناسی (٢) توحيد و صفات الہی (٣) حمد الہی (۴) تربيت الہی (۵) جہان بينی (۶) وحدت کلمہ ( ٧ )حاکميت اعلی (٨) معاد (٩) عبادت (١٠) استعانت (١١) خصوصی ہدايت (١٢) دعا (١٣) صراط مستقيم

12 (١۴) الہی نعمتيں (١۵) مغضوبين کے راه کی نفی (١۶) ضالين کے راه کی نفی تفسير آيات ب س م الله ال رح م ن ال رح ي م سہاره الله کے نام کا جو سب کو فيض پہنچانے واال بڑا مہربان ہے بسم الله الرحمن الرحيم ميں مندرجہ ذيل چار موضوعات بيان ہوئے ہيں ١ خدا شناسی الله کے نام سے شروع کرنا انتہائی بابرکت عمل ہے جو ہر کام کے احسن طريقہ پر انجام پانے کا موجب بنتا ہے پروردگار عالم اس آيت سے اپنے پاک کالم کا آغازکر کے يہ رسم قائم کر رہا ہے اور تربيت دے رہا ہے کسی بھی کام ميں ياد خدا سے غافل نہيں ہونا چاہيے جس کو ہر کام ميں خدا ياد رہے گا اس کا کوئی کام قانون خدا وندی کے خالف نہ ہوگا اور اس کی زندگی گناہوں سے پاک رہے گی جيساکہ حضرت پيغمبر اکرم صلی الله عليہ و الہ وسلم کی معروف حديث ميں ہے کل امر ذی با ل لم يزکر فيہ اسم الله فھوابتر کسی بھی اہم کام ميں اگر خدا کے نام کا ذکر نہ ہو تو ناکامی ہو گی ( بحار االنوار ج ١۶ ب ۵٨) اس حديث نبوی کو حضرت اميرالمومينين علی عليہ السالم نے نقل فرمايا ہے اور اس کے بعد فرماتے ہيں کہ انسان کوئی بھی کام انجام دينا چاہے تو الزم ہے کہ بسم الله کہے يعنی مين اس کام کو الله کے نام سے شروع کرتا ہوں اورجوکام الله کے نام سے شروع ہو گا وه مبارک ہو گا نيز امام محمد باقر عليہ السالم فرماتے ہيں وينبغی االيتان بہاعندافتتاح کل امر عظيم او صغر ليبارک فيہ (تفسير عياشی ج ١ ص ١٩) بہتر يہ ہے کہ ہر چھوٹے يا بڑے کام کے آغاز پر بسم الله کہا جائے تاکہ وه کام مبارک ہو ب استعانت اس آيت سے آغاز کر کے يہ درس ديا جا رہا ہے کہ مسلمان زندگی کے ہر قدم پر الله سے سہارا مانگيں تاکہ يہ احساس ہميشہ قائم رہے کہ تنہا وہی برتر ذات ايسی ہے جو مدد دے سکتی ہے ہميشہ اسی کے سامنے سرتسليم خم کياجائے اور اسی سے توفيق طلب کی جائے تاکہ بلند ہمتی سے امور انجام پائيں يہ عظيم مقصد تبھی پورا ہو سکتا ہے اپنی عاجزی کو تسليم کرتے ہوئے تنہا قادر مطلق پر اعتماد کيا جائے حضرت امام علی نقی عليہ السالم کا فرمان ہے استعين علی اموری کلھا با الذی ال تحق عباده اال لہ ( تفسير الفرقان ج ١ ص ٧٩) ميں اپنے تمام امور ميں اسی خدا سے مدد اور سہارا طلب کرتا ہوں جس کے عالوه کوئی بھی بندگی کا استحقاق نہيں رکھتا ج اسم خدا خدا کا جامع ترين نام الله ہے اور يہی ايک نام خدا کے تمام اسماء و صفات کاجامع ہے اور اسی ليئے بسم الله کہا جاتاہے بسم الخالق يا بسم الرازق نہيں کہا جاتا چونکہ بقيہ تمام اسماء وصفات کو اسی کلمہ الله کی صفت کی حيثيت سے بيان کيا جاتا ہے دوسرے نام کسی ايک کمال اور صفت کو منعکس ہيں مثال کے طور پر غفور و رحيم سے خدا کی بخشش و رحمت کی طرف اشاره ہے لہذا جس طرح خدا اپنی ذات ميں واحد ہے اسی طرح اپنے نام الله ميں بھی واحد ہے قرآن مجيد ميں سب سے زياده اسی کا ذکر کيا گيا ہے يعنی ٢۶٩٧ دفعہ ذکر کياگيا ہے حضرت امير المومنين علی عليہ السالم کا فر مان ہے الله اعظم اسماء من اسماء الله وھواالسم الذی ال ينبغی ان يسمی بہ غير الله لم يتسم بہ مخلوق ( وہی ماخذ ص ٨٢ تفسير صافی ج ١ ص ٨١) الله خدا کے ناموں ميں سب سے عظيم نام ہے يہ ايسا نام ہے کہ خدا کے عالوه کوئی بھی اس نام سے موسوم نہيں ہو سکتا اور مخلوق بھی يہ نام نہيں رکھ سکتی

13 جيسا کہ موال کائنات حضرت علی عليہ السالم کا فرمان ہے والتسميتہ فی اول کل سورة آية منہا وانما کان يعرف انقضاء السورةبنزولھا ابتداء لالخری بسم الله ہر سوره کی ابتدائی آيت ہے اور ہر سوره کی ابتداء اور انتہاء اسی آيت کے نزول سے معلوم ہوتی ہے (منہج الصاديقين ج ١ ص ٩٩) (۶) نماز ميں مکرر يہ آيت ہر نماز ميں الزمی طور پر کم از کم چار مرتبہ پڑھی جاتی ہے اس طرح فقط فرض نمازوں ميں ہی ٢٠ مرتبہ پڑھی جاتی ہے اور روزانہ کی نافلہ نمازوں ميں کم از کم ۶٨ مرتبہ پڑھی جاتی ہے تفسير انوار الحج ت پہلی آيت کے فضائل اس آيت کے فضائل کا احصی قوت بشری سے باہر ہے بہرحال مندرجہ ذيل تين فضائل مالحظہ فرمائيں (١) تمام اعمال پر غالب ہے اس آيت ميں ذات خداوندی کے تين ايسے باعظمت نام بيان ہوئے ہيں جو تمام ناموں اور صفات کے جامع ہيں اور يہ تين نام امت مسلمہ کی نجات کے موجب بن جائيں گے اور يہ نام بنی آدم کے تمام اعمال پر بھاری ہيں جيسا کہ حديث نبوی ميں وارد ہوا ہے کہ آپ(ص) نے فرمايا جب ميری امت کو قيامت کے دن حساب کتاب کے ليئے اليا جائے گا اور ان کے اعمال کو ميزان ميں توالجائے گا تو ان کی نيکياں ان کے گناہوں پر غالب آجائيں گی انبياء سلف کی امتيں سوال کريں گی پيغمبراسالم کی امت کے اعمال بہت کم تھے ليکن ان کی نيکيوں کا پلڑا کيوں بھاری ہے تو انبياء سلف جواب ديں گے کيونکہ يہ امت اپنے کالم کا آغاز خالق متعال کے تين ناموں سے کرتی تھی اور اگر يہی تين نام ميزان کے ايک پلڑے پر رکھے جائيں بنی آدم کے تمام حسنات وسيئات دوسرے پلڑے پر رکھے جائيں تو يہ پلڑا بھاری ہوگا اور وه تين نام بسم الله الرحمن الرحيم ہيں (٢) شيطان کی دوری کا موجب جس کام ميں بھی يہ آيت پڑھی جائے شيطان اس کام ميں شريک نہيں ہوتامثال کھانا کھاتے وقت اس آيت کے پڑھنے سے شيطان دور ہو جاتا ہے جيسا کہ اہليبيت اطہار عليہم السالم سے روايت منقول ہے جو شخص کھانا کھاتے وقت بسم الله کہے شيطان اس سے دور ہو جاتا ہے اور اس کے ساتھ کھانے ميں شريک نہين ہوتا اور اگر کوئی شخص بسم الله کے بغير کھانا کھائے شيطان اس کے ساتھ شريک ہو جاتا ہے (٣) گناہوں کی بخشش کا ذريعہ يہ آيت آخرت ميں بھی نجات کی موجب ہے اور دنيا ميں بھی اس آيت کے تکرار کرنے سے جو عادت بن جاتی ہے يہی عادت آخرت ميں گناہوں کے محو ہونے اور جہنم کی آگ سے دوری کا باعث ہو گی جيسا کہ پيغمبر عظيم الشان اسالم کی ان تين روايتوں ميں وارد ہو ہے کہ قيامت کے دن جب انسان کو حساب کتاب کے ليئے ال يا جائے گا اوراس کا اعمال نامہ گناہوں اور برائيوں سے پر ہو گا جب يہ اعمال نامہ اس کے ہاتھ ميں ديا جائے گا تو وه اپنی دنيوی عادت کے مطابق بسم الله الرحمن الرحيم زبان پر جاری کرے گا تو وه اعمال نامہ اسے سفيد نطر آ ئے گا فرشتوں سے سوال کرے گا کہ ميرا اعمال نامہ تو سفيد ہے اور اس ميں کچھ نہيں لکھا ہو اتو وه جواب ديں گے بسم الله کی برکت سے تمام سيئات و خطيئات محو ہو گئے ہيں ( منہج الصاديقين ج ١ ص (١٠١

14 دوسری روايت اور فرمايا جب قيامت کے دن کسی بندے کو حکم ديا جائے گا کہ وه دوزخ ميں جائے تو جب وه کنارے پر پہنچے گا اور بسم الله الرحمن الرحيم کہے گا تو جہنم کی آگ اس سے ٧٠ ھزار سال دور ہو جائے گی ( ٢ ) تيسری روايت انہ اذا قال المعلم للصبی قل بسم الله الرحمن الرحيم فقال الصبی بسم الله الرحمن الرحيم کتب الله برائتہ ال بويہ و برائتہ للمعلم نيز فرمايا جب استاد بچے سے کہتا ہے کہ بسم الله الرحمن الرحيم کہو اور وه کہے بسم الله الرحمن الرحيم تو خداوند متعال اس کے والدين اور استاد کو بخش ديتا ہے ( جامع االخبار بصائر ج ١ ص ٢٢٣ مجمع البيان ج ١ ص ٩٠ ) ال ح م د ر ب ال ع ال م ين تمام حمد وثناء اس خدا کے ليئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنے واال ہے اس آيت ميں مندرجہ ذيل چار موضوعات ہيں (١) حمد الہی (٢) تربيت الہی (٣) جہاں بينی (۴) وحدت کلمہ (١) الف حمد الہی اختصاص حمد صرف خدا کے ساتھ ہے خالق متعال الحمد رب العالمين کہ کر اس حقيقت کو بشريت کے ليئے واضع اور آشکار کر رہا ہے کہ حمد الہی کا مفہوم اور اس کی حقيقت ذات مقدس الہی سے مختص ہے کيونکہ اس کی ذات کمال مطلق ہے جو تمام عيوب و نقائص سے منزه ہے لہذا وه ذاتی لياقت رکھتا ہے کہ ہر قسم کی حمد صرف اسی سے مختص ہو حمد اختياری عمل پر ہوتی ہے اور رب العالمين کے پاس اختيا رکل ہے لہذا حقيقی حمد کا استحقاق بھی وہی رکھتا ہے بلکہ وه اپنی ذات صفات اور افعال کے حوالے سے ہر قسم کی حمد و تعريف کا حقدار ہے اور اس کے عالوه کوئی دوسرا ايسی تعريف کا حقدار نہيں ہے ہاں وه خود کسی کو محمد بنا دے تو اور بات ہے ب تعليم حمد بندوں کی پہلی ذمہ داری يہ ہے کہ وه اپنے پالنے والے کی معرفت حاصل کريں اور رب العالمين کی بے شمار اور ال متناہی نعمتيں ہی ہميں اس کی شناخت کی طرف رہنمائی کرتی ہيں کيونکہ جب کسی انسان کو نعمت حاصل ہو تو وه فطری طور پر عطا کرنے والے کا شکر گزار ہوتا ہے شکريے کا حق ادا کرنے کے ليئے منعم اور محسن کی پہچان ضروری ہے جب ہميں پہچان ہو جائے کہ خدا کی ذات ہی تمام نعمتوں اور رحمتوں کو عطا کرنے والی ہے توشکر ادا کرنے کا طريقہ سکھا رہی ہے کہ جب بھی تم ميری عظيم نعمتوں کا شکر ادا کرنا چاہوتو ميری حمد کرو اور جب حمد کرنا مقصود ہو تو کہو الحمد رب العالمين اس طرح ميری مکمل ترين حمد ہو جائے گی اگر خداوند متعال حمدوشکر کی تعليم کر دے تو انسان ذاتی طور پر اس کمال مطلق کی تعريف کے قابل نہيں ہو سکتا (٢) تربيت الہی: الف خدائی پرورش خداوند متعال رب العالمين سے يہ بيان فرمايا جا رہا ہے کہ تمام جہانوں موجودات کی تخليق اور ايجاد کرنے واال قادر مطلق ہے اور چونکہ اسی نے وجود بخشا ہے لہذا وہی بہتر پرورش کر سکتا ہے وہی تمام موجودات کا رب اور پالنے واال ہے کائنات وجود پانے کے بعد بھی ہميشہ رب العالمين کی محتاج ہے پرورش اور رشد کے تمام عوامل اسی نے پيدا کيے ہيں تربيت اور پرورش دو قسم کی ہوتی ہے (١) تکوينی تربيت (٢) تشريعی تربيت

15 ہمارا خالق دونوں لحاظ سے رب ہے ہماری خلقت ميں بھی ہميں پالنے واال وہی ہے اور تعليم وتربيت ميں بھی وہی رب ہے اور راه دکھالتا ہے اور تمام مخلوقات کے تکامل اور ترقی کے تمام وسائل کا انتظام اسی نے کيا ہے اور پھر ان وسائل کے استعمال کا طريقہ بھی اسی نے سکھايا ہے خالق متعال نے نہ صرف طبعيت اور جسمانی تربيت کا مکمل انتظام کيا ہے بلکہ اپنی مخلوق ناطقہ کے ليئے روحانی اور اخالقی تربيت کا بھی پورا اہتمام فرمايا ہے اس امر کے ليئے فطرت بشری ميں ھدايت کی راه پرچلنے کا جوہر رکھا ہے اور صحيح راه کی شناخت کے ليئے عقل جيسی ممتاز نعمت عطا فرمائی ہے چونکہ بشريت کو ارتقائی منازل طے کرنے کے ليئے راہنما کی ضرورت تھی تو اس کا انتظام انبياء الہی کو ہدايت بشری کے ليے مبعوث فرمايا اور آسمانی کتب نازل فرمائی جس سے رشد وتکامل کے تمام انتظامات مکمل ہو گئے (ب) ديگر ارباب کی نفی خالق مطلق چونکہ ہر چيز کا مالک ہے اور ان کی تربيت بھی صرف وہی کر سکتا ہے اور رب حقيقی اور مطلق بھی وہی ہے تو کسی اور کا رب ہونا يا تربيت ميں شريک ہونا اس حقيقت کے منافی ہے اس آيت کے ذريعہ کائنات کی ہر چيز کی تربيت کو صرف خدا وند متعال سے مختص کر ديا گيا ہے اور بقيہ تمام تخيلی ارباب کی نفی کر دی گئی ہے اور اس طرح توحيد ويگانگی کی اساسی وجہ بيان کر دی ہے ( ٣ )جہان بينی عالم سے مراد وه جہان ہے جو ايک شمسی نظام اور اس ميں موجود تمام سيارات سے تشکيل پاتا ہے سا ئنسی ترقی سے انسان نے بہت سے کہکشاں اور ہر کہکشاں ميں متعددشمسی نظام اور ہر شمسی نظام ميں موجود مختلف سياروں کا پتہ چال ليا ہے البتہ سائنس کی ترقی سے بہت پہلے ہمارے معصومين عليہما ا لسالم نے اس کی خبر دے رکھی تھی جيسا کہ حضرت امام محمد باقر عليہ ا لسالم کا فرمان ہے ان الله قد خلق الف الف آدم بے شک الله نے ہزار ہزار (ايک ملين )جہان پيدا کيے اور ہزار ہزارآدم کو خلق فرماياہے اس سے عالمين يعنی بہت سے جہان کا مفہوم واضح ہو جاتا ہے کہ کائنات ميں جتنے عالم ہيں ان تمام کا خالق اور رب صرف خدا کی ذات ہے عالمين کے تذکرے سے مراد يہ ہے کائنات کی وسعت جہانوں کے تعدد ان کی خلقت اور ان کی تربيت پر غور کيا جائے اور ايک جہان بينی اور کلی نظر پيداہو کہ وه ذات بر تر و جامع کماالت ہے اس کی خالقيت اتنی وسعت رکھتی ہے کہ انسان ان کے جزئيات کو نہيں پا سکتا اور صرف تخليق ہی نہيں کيا بلکہ تخليق کے بعد ان کی تربيت کر نے والی ذات بھی وہی ہے يعنی وه ذات کائنات اور اس ميں موجود تمام جہانوں نظاموں سياروں آسمانوں زمينوں جمادات نباتات حيوانات اور مالئک جن اور انس نيز ديگر مخلوقات کی ان کے مناسب حال تدريجی طور پر تربيت کرتا ہے اور کمال کی منزل تک پہنچاتی ہے اس سے عالمين کی تربيت پر ايک کلی نظر پيدا ہوتی ہے کہ کتنا بڑا اور پھيال ہوا عمل ہے کہ خالق کے عالوه اس کام کو کوئی انجام نہيں دے سکتا اسی ليے تمام حمد اور تعريفوں کو اسی ذ ت سے مخصوص کر نا ضروری ہے (۴) وحدت کلمہ جب ذات صفات خالقيت اور تربيت ميں وحدانيت الہی معلوم ہو گئی اور ہر روز نئے خدا اور ہر کام کے ليے عليحده عليحده خدا نيز قبلہ کا الگ الگ خدا ہو نے کی نفی کر دے گئی اور يہ حقيقت واضح طور پر سامنے آگئی کہ وه اس ايک جہان ہی خالق نہيں بلکہ وه ايسے بہت سے جہانوں کا خالق مدبر اور پالنے واال ہے اس سے ايک طرف سے ہر طرح کے شرکت کا سد باب کيا اور دوسری طرف اتحاد عالمی کی ايک مستحکم بنياد قائم کر دی تاکہ سب لوگ وحدت کلمہ کے ساتھ ترقی وکمال کے مدارج طے کرتے ہوئے منزل مقصود تک پہنچيں اگرچہ ابھی تک انسانيت تہذيب وتمدن کين انتہائی ترقی کے باوجود اس بنياد پر کوئی مضبوط عمارت قائم نہيں کر سکی اور جب تک اس اخوات کا سنگ بنياد رکھنے والے دين اسالم اور کتاب (قرآن ( کو عمومی طور پر تسليم نہ کر ليا جائے اس وقت تک يہ عظيم مقصد حاصل نہ ہو گا

16 اس سلسلے ميں قرآن کا وعده ہے کہ ليظھر الدين کلہ تا کہ اس دين کو ہر دين پر غلبہ عطاء کرے يہ وعده حتمی ہے جو پورا ہو کر رہے گا جب حضرت حجت کا ظہور ہو گا اور دنيا کی تمام بے تابياں اور پريشانياں اس وقت ختم ہو جائيں گی اور ايمان نظم اور اتحاد عالم کی نہايت ہی شاندار عمارت بنے گی اور دنيا کے مضطربانہ اٹھتے ہوئے قدم آخر ميں اس منزل پر پہنچ کر دم ليں گے اور اطمينان اور سکون کی فضا قائم ہو جائے گی خصوصيات آيت اس آيت کی مندرجہ ذيل خصوصيات ہيں ( ١ )تمام انوع حمد کی جامع يہ آيت حمدکی تمام انوع و مراتب کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے اور خدا وند متعال کے جتنے اوصاف کماالت ہيں ہر کمال پر وه الئق حمد ہے اس کی جتنی نعمتيں اور آثار ہيں سب کے سب حمد الہی کے موارد ہيں کسی انسان ميں طاقت نہيں ہے کہ جس طرح وه حمد کا حقدار ہے اس طرح حمد الہی بجا الئے اور اس آيت ميں خدا کی جامع حمد ہے جيسا کہ امام جعفر صادق عليہ السالم نے فر مايا اگر خدا وند متعال ميری سواری مجھے لوٹادے تو ميں اس کی ايسی حمد کروں گا جو اسے پسند آئے گی سواری مل گئے اور اس پر سوار ہوئے تو آسمان کی طرف سر اٹھاکر فرمايا الحمد اور اس سے زياده کچھ نہ فرمايا اور پھر فرمايا ما ترکت وال ابقيت شےئا جعلت جميع انوع المحامد عزو جل فما من اال و ھو داخل فی ما قلت ميں نے خدا کی حمد سے کسی قسم کی چيز کو نہيں چھوڑاحمد کی اقسام اس جملے ميں داخل ہيں ہم تمام انوع حمد کی وضاحت ميں چند جملے دعا افتتاح کے بيان کرتے ہيں امام زمانہ (عج)نے اپنے خاص نائب ابو جعفر محمد ابن عثمان کو تعليم فرمائی تھی الحمد بجميع محامده کلہا علی جميع نعمہ کلہا الحمد الذی ال مضاد لہ فی ملکہ والس منازع لہ امره الحمد الذی ال شريک لہ فی خلقہ وال شبيہ لہ فی عطمتہ الحمد الفا شی فی الخلق امره وحمده الظاھر بالکرم مجده الباسط بالحوريده الذی ال تنقض خزائنہ وال تزيد کثرة العطاء اال حور ا وکرما انہ ھو العزيز الوھاب حمد الله ہی کے لئے ہے اس کی تمام خوبياں اور ساری نعمتوں کے ساتھ حمد اس الله کے لئے ہے جس کی افرينش ميں کئی اس کا ساجھی نہيں ہے اور اس کی بڑائی ميں کوئی اس جيسا نہيں ہے حمد اس الله کے لئے ہے جس کا حکمپوری مخلوق ميں آشکار ہے اس کی شان اس کی بخشش کے ساتھ ظاہر ہے بن مانگے دينے ميں اس کا ہاتھ کھال ہے يہ وہی ہے جس کے خزانے کم نہيں ہوتے اور کثرت کے ساتھ عطا کرنے ميں اس کی بخشش و سخاوت ميں اضافہ ہوتا ہے کيونکہ وه زبردست عطا کرنے واال ہے بہرحال پوری دعا ہی پروردگار عالم کی حمد پر مشتمل ہے اور ہر قسم کی حمد کو انتہائی خوبصورت انداز ميں پيش کيا ہے ( ٢ )نماز ميں الحمد رب عالمين پڑھنا اس آيت کا حمد کے بعد نماز ميں پڑھنا مستحب ہے يہ اس آيت کی خصوصيت ہے چونکہ باجماعت نماز ميں سوره حمد اور بعد والی سوره کا پڑھنا صرف پيشنماز کے ليے ضروری ہوتا ہے اور مقتدی صرف سنتا ہے اور جب پيشنماز سوره حمد کی قر ائت ختم کرتا ہے تو مقتدی کے ليے مستحب ہے وه کہے الحمد ر ب العالمين جيسا امام جعفر صادق (ع) کا ارشاد ہے اذا کنت خلف امام ففرغ من قرائةالفاتحہفقل انت من خلفہ الحمد ر ب العالمين جب آپ با جماعت نماز پڑھيں اور پيشنماز سوره فاتحہ پڑھ چکيں تو کہيں الحمد رب العالمين اسی طرح فرادی نماز ميں بھی حمد کے بعد اس آيت کو پڑھنا سنت ہے جيسا کہ امام عليہ ا لسالم کا اس بارے ميں ارشاد ہے فاذا قرائات الفاتحة ففرغٹ من قرائتھا و انت فی الصلوة فقل الحمد رب العالمين جب آپ سوره الفاتحہ کو نماز ميں قرائت کريں تو کہيں الحمد رب العالمين البتہ آئمہ معصومين عليہمالسالم کے فرامين کے

17 مطابق سوره فاتحہ کے بعد آمين کہنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے تفسير انوار الحج ت فضائل آيت دوم شکر نعمت خدا وند متعال کی بے پناه نعمتوں پر شکر واجب ہے اور شکر الہی ادا کرنا بھی انسان کے بس کی بات نہيں چونکہ کائنات کی وسعتوں ميں موجود بے شمار نعمتوں کا وه احصاء کرنے سے قاصر ہے تو پھر کيسے شکر ادا کرے حضرت امام جعفر صادق عليہ السالم ارشاد فرماتے ہيں ماانعم الله علی عبد بنعمة صغرت و کبرت فقال الحمد اال ادی شکرھا ( البيان ص ۴۵۵ اصول باب الشکر ص ٣۵۶ ) خدا وند متعال نے کوئی ايسی چھوٹی يا بڑی نعمت اپنے بندے کو عطا نہيں فرمائی ال رح م ان ال رح يم وه سب کو فيض پہنچانے واال بڑامہربان ہے اس آيت کی تفسير پہلے بيان ہوچکی ہے ليکن ايک نکتہ کا يہاں ذکر کرنا مناسب ہے کہ رحمن سے مراد دنيا ميں اسکی رحمت ہے اور رحيم سے اسکی اخروی رحمت مراد ہے اسکا واضح برہان يہ ہے کہ لفظ رحمان الحمدالله رب العالمين کيساتھ متصل ہے اور يہ دنيا ميں اسکے رحمن ہونے کو بتاتا ہے اور لفظ رحيم مالک يوم الدين کيساتھ متصل ہے اور يہ اسکی اخروی رحمت پر داللت کرتا ہے يہ دونوں صفات منشاء الہی کے فيضوض و برکات پر مشتمل ہے خصوصيات سب سے پہال تکرار يہ قرآن مجيد کی سب سے پہلی آيت ہے جس کے تمام الفاظ بسم الله ميں ذکر ہو چکے ہيں قرآن مجيد ميں کہيں بھی بے فائده تکرار نہيں ہوا بلکہ خاص معنی اور مفہوم کو بيان کرنے کيلئے تکراری الفاظ استعمال ہوئے ہيں اور يہاں تکرار کی مندرجہ وجوہات ہيں الف:استحقاق حمد بسم الله ميں رحمن اور رحيم کا تذکره امداد طلب کرنے کے ذيل ميں تھا اور يہاں استحقاق حمد کے ليئے ہے کيونکہ وه ذات سر چشمہ رحمت ہے اور اس نے ہميں اپنی رحمت سے بے شمار نعمتيں عطا فرمائی ہيں لہذا وه ذات حق رکھتی ہے کہ اس کی حمد کی جائے گرچہ رحمت کے عالوه اس کی عالمی تربيت اور ديگر تمام اوصاف کمال بھی اسی ذات کو مستحق حق گردانتی ہيں ب: تربيت کی دليل يہاں رحمن اور رحيم ميں خدائی تربيت کی دليل موجود ہے کيونکہ وہی کائنات کا خالق اور رب ہے ليکن يہ سوال پيدا ہو سکتا ہے کہ اس کی يہ تخليق اور تربيت کس بنياد پر ہے يہ واضع حقيقت ہے کہ وه ذات ہر چيز سے بے نياز ہے اور عالمين کی تربيت اپنی ضرورت کے ليئے نہيں کرتا

18 معاد اس کی وسيع اور دائمی رحمت کا تقاضہ ہے کہ سب کو فيض پہنچائے اور اپنے لطف وکرم اور رحم سے ان کی تربيت کرے اور انہيں رشد وکمال کے راستے پر چالئے اور آخرت ميں بھی اپنے دامن عفو ورحمت ميں جگہ عطاء فرمائے ہماری تربيت اور بخشش سے اس ذات کو ذاتا کوئی فائده نہيں ہے بلکہ وه اپنی رحمت سے ہميں نعمتيں عطاء فرماتا ہے اوررحمت کی وجہ سے ہماری تربيت کرتا ہے (ج)حقيقی مالک اور مجازی مالک ميں فرق دينوی مالک کسی بھی چيز کے مالک نہيں ہيں بلکہ حقيقی اور اصلی مالک ان کو وجود اور زندگی عطاکرنے واال پروردگار ہے ليکن يہ دنياوی مالک اپنی اس جھوٹی مالکيت کو جتالنے کے لئے اور اپنی انا اور خواہشات نفسانی کے تحت پر قسم کے ظلم و ستم قتل و غارت اور بے راه روی کو اپناتے ہيں لہذا رب العالمين کے بعد الرحمن الرحيم کو النا اس کی طرف اشاره کرتا ہے کہ وه حقيقی مالک ہونے کے باوجود اپنے بندوں پر مہربانی ولطف و کرم کرتا ہے اور اپنی رحمت کے سائے ميں تو بہ کرنے والے تمام خطاکاروں کو بخشش ديتا ہے اسی لئے ارشاد الہی ہے قل يا عبادی الذين اسر فو ا علی انفسہم ال تقنطوا من رحمتہ الله ان الله تغفرالذنوب جميعا ھو والغفورالرحيم پيغمبر (ص) آپ پيغام پہنچا سيجيے کہ اے مير ے بندو جنہوں نے اپنے نفس پر زيادتی کی رحمت خدا سے مايوس نہ ہونا الله تمام گناہوں کو معاف کرنے واال ہے اور وه يقينا بہت زياده بخشنے واال اور مہربان ہے م ال ک ي و م ال دين وه خدا روز جزا کا ما لک ہے حاکميت اعلی الف : دنيا ميں اقتدار اعلی خداوند عالم زمان ومکان کی تمام حالتوں پر حاکم ہے اور اس کی حاکميت تمام جہانوں پر محيط ہے ہر چيز پر اس کا تسلط اور احاطہ ہے اور جہاں ہستی کے ليئے وہی ذات ہی حقيقی حاکم ہے اور وه اپنی حکومت ميں کسی چيز کا محتاج نہيں ہے اور علی االطالق وہی حاکم اعلی ہے خداوندمتعال کی تربيت اور پرورش فقط اس دنيا تک محدود نہيں ہے ب : آخرت ميں اقتدار اعلی يہاں خداوندمتعال مالک يوم الدين کہ کر روز جزا کی حاکميت فقط اپنی ذات کے ساتھ ہی مخصوص کر رہا ہے اور آج تک کسی نے اس دن کی حاکميت کا دعوی نہيں کيا جيسا کہ اس دنيا ميں بھی لوگوں کی تربيت اور تدبير کرنا خدا کے ہاتھ ميں ہے اسی طرح آخرت کی تدبير اور حساب کتاب بھی اسی ذات کے ہاتھ ميں ہوگا جيسا کہ خداوندمتعال ارشاد فرماتا ہے لمن الملک اليوم واحد القہار آج کس کی حکومت ہے (جواب ديا جائے ( صرف خدا يگانہ اور قہار کی حکمرانی ہے الف: آخرت پر ايمان خالق متعال کی ربوبيت اور رحمانيت کا تقاضہ يہ ہے کہ جزا اور سزا کا ايک مکمل نظام ہو خدا نے انسان کو ترقی اور کمال کے مراحل طے کرنے کے ليئے راه دکھالئے اس کی تربيت کا انتظام کيا اسے شعور اور اختيا رعطا فرمايا اب اگر انسان صحيح راه کا انتخاب کرے جو کہ اطاعت اور ايمان ہے تو وه جزا پائے گا ليکن اگر بری راه يعنی کفر ومعصيت کو اختيار کرے تو وه سزا کا مستحق ہے اس آيت کے ذريعے خداوندمتعال انسان کو اس حقيقت کی طرف متوجہ کر رہا ہے کہ تمام لوگوں کا پلٹنا اسی کيطرف ہے اور يہی معاد ہے ان کے تمام اعمال وامور قيامت کے دن خدا وند متعال کی حکومت اور سلطنت ميں پيش کيے جائيں گے اور وہيں سزا وجزا

19 کا تعين ہو گا تو اسی بنا پر فقط اسی سے اميد رکھنی چاہيے اور اسی سے ڈرنا چاہيے اور اس ذات کی مخالفت اور نافرمانی سے بچنا چاہيے معاد پر ايمان انسان کو غلط راستے سے بچاتا ہے اور اس کے کردار اور اخالق کی اصالح ہوتی ہے اس بنا پر دين کی ايک بنيادی اصل معاد اور قيامت ہے (ب)روز حساب قرآن مجيد ميں عالم آخرت کو مختلف الفاظ کے ساتھ تعبير کيا گياہے يوم الدين يوم حساب اور دوسری تعبيريں استعمال ہوئی ہيں اور يوم دين سے مراد روز حساب ہے جيسا کہ حضرت امام جعفرصادق عليہ السالم سے پوچھا گيا کہ مالک يوم الدين سے کيا مراد ہے آپ نے ارشاد فرمايا اس سے مراديوم الحساب ہے يہ وه دن ہے جس دن تمام پوشيده حقائق واضع ہو جائيں گے اور تمام الہی وعدے پورے ہو جائيں گے اور ہر چھوٹے بڑے عمل کو عدالت الہی کے ترازو ميں پرکھا جائے گا ہر شخص کی نيکيوں اور اچھائيوں اسی طرح گناہوں اور برائيوں کاحساب وکتاب ہو گا حاکم مطلق کی بارگاه ميں ہر ظلم وذيادتی کے خالف شکايت کی جائے اور حقدار کو اس کا حق ملے گا اور کسی کو مايوسی نہ ہو گی اور ہر عمل کا عدل وانصاف کے ساتھ حساب ہو گا جب نيک اور برے افراد عليحده عليحده ہو جائيں گے تو ان کا اجر وسزا معين ہو گا اور جو اجر پانے والے ہو نگے انہيں جنت ميں داخل کيا جائے گا اور جو لوگ سزا اورعذاب کے مستحق ہونگے انہيں جہنم ميں دھکيل ديا جائے گا إ ي اک ن ع ب د و إ ي اک ن س ت ع ين ہم تيری ہی عبادت کرتے ہيں اور صرف تجھ ہی سے مدد مانگتے ہيں (١) عبادت الف: حق کی ادائيگی گزشتہ آيات ميں اوصاف خداوندی کا تذکره ہو ہے اس ذات(خدا وندی) کی شناخت اور معرفت کے مراحل سے گزرتے ہوئے يہ علم ہوا کہ وه ذات ہماری خلقت کے بعد ہماری تربيت اور ہدايت کے تمام اسباب مہيا کرتی ہے اس دنيا ميں اس کی رحمت اور لطف وکرم ہم پر سايہ فگن ہے اور آخرت ميں اس کی حاکميت مطلقہ کے باوجود اس کی رحمت مومنين کے شامل حال ہے اس وجہ سے برتروباال ذات کے بہت سے حقوق ہماری گردن پر ہيں اور جن کی صحيح معنوں ميں ادائيگی ہمارے بس ميں نہيں ہے ان ميں سے ايک منعم کا شکر ادا کرنا ہے شکر کو حمد خداوندی کے ذريعہ ادا کيا جاتا ہے اسی طرح ايک حق يہ کہ ہم اپنے رحيم وکريم مالک کی اطاعت اور فرمانبرداری کريں اس کا واضع مظہر عبادت خداوندی ہے مزيد يہ کہ جب کسی سے کوئی حاجت طلب کی جائے تو اس کا الذمہ يہ ہے کہ اس کے حقوق ادا کيے جائيں اور جو انسان اپنی ذمہ داری ادا نہيں کرتا وه اس کی عنايت کا حق دار نہيں ہوتا اس مقام پر بيان ہونے والی آيات بتاتی ہيں کہ ہم نے کس طرح بارگاه خداوندی سے حاجات طلب کرنی ہيں ان آيات ميں اس کے حق کی ادائيگی کا اقرار کيا گيا ہے کہ ہم تيری ہی عبادت کرتے ہيں اور صرف تجھ ہی سے حاجات طلب کرتے ہيں (ب)وہی ذات الئق عبادت ہے خداوندمتعال بے پناه کماالت کا مالک ہے اور اس کی ذات کمال مطلق ہے اور اس کی ہر صفت بھی کمال ہی کمال ہے وہی رب بھی ہے اور مالک بھی اسی ليئے وه ذات بندگی اور پرستش کی حق دار ہے يعنی اس کی عبادت کا موجب صرف اور صرف اس کی ذات ہے کوئی اور شیء نہيں ہے اسی ليئے موال علی عليہ السالم کا فرمان ہے الہی وجدتک اھال للعباده فعبدتک بارالہا ميں نے تجھے بندگی اور عبادت کے الئق پايا اسی ليئے تيری عبادت کرتا ہوں جب وه ذات ہی بندگی کی لياقت رکھتی ہے تو پھر عبادت بھی فقط اسی کی قربت کی نيت سے ہونی چاہيے (ج)انحصار بندگی ان آيات سے جب اس ذات کا عبادت کے الئق ہونا واضع ہو گيا تو اب ايک اور موضع کی طرف توجہ دالئی جا رہی ہے کہ

20 عبادت فقط اسی ذات ميں منحصر ہے اور اس کے عالوه کوئی بھی عبادت کے الئق نہيں ہے عقل وفطرت کا بھی يہی تقاضا ہے جب وہی ذات خالق کل اور مالک حقيقی ہے تو پھر صرف اسی کی اطاعت کی جائے اور جب ہم اس کے بندے ہيں تو معبود بھی اسی کو ہونا چاہيے لہذا خداوندمتعال کے عالوه کسی کی عبادت سلب آزادی اور غالمی کے مترادف ہے ليکن اگر انسان دوسروں کی عبوديت اور نفس اماره سے آزاد ہونا چاہے اور فقط اور فقط خدا کی عبادت پر انحصار کرے تو اس کا مستحق ہوگا کہ خود کو خدا کا بنده کہے کيونکہ اس کی بندگی ميں عزت ہے دنياوی طاقتوں اور طاغوتوں کے سامنے جھکنے ميں ذلت ہے بہرحال قرآن مجيد کی يہ آيت صاحبان ايمان کے ليئے روحی لحاظ سے علو کو پيش کرتی ہے اس ايمان کا تقاضا يہ ہے کہ انسان اس کے عالوه کسی کی عبادت نہ کرے اور اپنی احتياج اسی کے سامنے پيش کرے اور اس کے عالوه کسی کے سامنے دست سوال دراز نہ کرے اسی کے عالوه کسی پر اعتماد اور توکل نہ کرے کسی کو خدا کا شريک قرار نہ دے اور خدا کی سلطنت کے مقابلہ ميں کسی کی حاکميت کو محبوب نہ جانے کيونکہ خداوندمتعال کا حتمی فيصلہ يہ ہے کہ و قضی ربک ان ال تعبدواالاياه اور آپ کے پروردگار کا فيصلہ ہے کہ تم اس کے عالوه کسی کی عبادت نہ کرنا دين کا حکم بھی يہی ہے کہ ہميں شرک نہيں کرنا چاہيے کيونکہ شرک در عبادت واطاعت بھی انسان کو دائره توحيد سے خارج کر ديتا ہے نيز اس مطلب کی طرف بھی متوجہ رہنا چاہيے کہ کائنات کی ہر چيز خداوندمتعال کی مطيع ہے اور اس کی عبادت کرتی ہے اس مقام پر خداارشاد فرماتا ہے ان کل من فی السموات واالرض اال اتی الرحمن عبدا زمين و آسمان ميں ہر چيز خدا کا بندا اور (اسکی) فرمانبردار ہے خداوندمتعال کی تمام مخلوقات ميں صرف انسان اور جن ہی اس کی نافرمانی اور سرکشی کرتے ہيں حاالنکہ انہيں عبادت کے ليئے خلق کيا گيا ہے جيسا کہ ارشاد خدا و ندی ہے وما خلقت الجن والنس اال ليعبدون جن و انس کو صرف عبادت کے ليئے پيدا کيا گيا ہے المختصر يہاں پر جب يہ واضع ہو گيا کہ عبادت و پرستش صرف ذات الہی کے ساتھ مختص ہے اور غير الله کی عبادت جس صورت اور جس طرز فکر سے ہو شرک ہے کيونکہ جو شخص غير الله کی عبادت کرتا ہے تو وه اسے معبود سمجھ بيٹھتا ہے اور جو معبود حقيقی کے عالوه کسی اور کو معبود سمجھے وه کافر اور مشرک ہے خدا پرست اوراھل توحيد اسی عقيده کی وجہ سے مشرک اور غير موحد لوگوں سے ممتاز ہيں خضوع و خشوع اس بات ميں کوئی شک وشبہ کی گنجائش نہيں ہے کہ مخلوق کو خدا کی اطاعت کے ساتھ ساتھ خضوع و خشوع بھی کرنا چاہيے کيونکہ وه ذات اس قدر عظيم ہے کہ اس کے مقابلے ميں ہر چيز صحيح ہے يہی وجہ ہے کہ ہم الله اکبر کہہ کر اپنی ناچيزی کا اقرار کرتے ہيں اور اس کے سامنے اپنی ذات اور بندگی کا اظہار ہمارے لئے ضروری ہے يہ ايک ايسی مسلمہ حقيقت ہے جس پر عقل اور شريعت دونوں شاہد ہيں اس کے عالوه کسی استدالل اور برہان کی ضرورت نہيں ہے عبادات ميں خضوع وخشوع انسان کے مقام کی بلندی کاموجب بنتا ہے بنده کی اسی ميں عزت ہے کہ بندگی ميں کمال پيدا کرے اور يہ کمال صرف خشوع وخضوع ميں مضمر ہے اس سے بڑا فخر اور بڑی عزت کوئی نہيں ہے کہ انسان غنی مطلق کی بارگاه ميں سجده ريز ہوجيسا کہ حضرت امير عليہ ا لسالم ارشاد فرماتے ہيں الہی کفانی فخراان تکون لی ربا وکفانی عزا ان کون لک عبدا پروردگار اميرے لئے صرف يہ بہت بڑا فخر ہے کہ تو ميرا رب ہے اور ميرے لئے يہ بہت بڑی عزت ہے کہ ميں تيرا عبد ہوں ھ خدا کی مر ضی کے مطابق عبادت عبادت خدا وند متعال کی مرضی کے مطابق ہونی چاہيے اور عبادت تقرب خدا وندی کے لئے ہو تی ہے تو اسے اس کے حکم کے مطابق ہونا چاہيے خواه خاص حکم ہو يا عام اسے اپنے وہم وگمان اور مرضی کے مطابق بجا النا چاہيے کيونکہ

21 خدا وند متعال تمام مصالح اور نقصانات سے آگاه ہے اور انسانی عقل اس کا مکمل احاطہ نہيں کر سکتی ہے لہذا عبادت اور اطاعت کا صحيح طريقہ وہی ذات معين کر سکتی ہے اور اس کے حکم اور اجازت کے بغير کوئی عبادت خدا کی عبادت نہيں ہو سکتی بلکہ وه ھو وھوس اور تخيل کی عبادت ہوگی اس سلسلے ميں امام جعفر صادق عليہ السالم کا فرمان ہے قال ابليس :رباعفنی من السجودآلدم وانا اعبدک عبادة ال يعبدکھا ملک مقرب والبنيمرس فقال جل جاللہ ال حاجة لی فی عبادتک انہ اعبادتی من حيث اريد المن حيث تريد جب شيطان نے کہا بارالہا اگر مجھے آدم کو سجده کرنے سے معا ف کر دو تو ميں تمہاری ايسی عبادت کروں گا جو کسی مقرب فرشتے اور مرسل نبی نے نہ کی ہوگی اس وقت الله جل جاللہ نے فرمايا مجھے تمہاری عبادت کی کوئی حاجت نہيں ہے بلکہ ميری عبادت وه ہے جو ميری مرضی کے مطابق ہو نہ کہ تيری مر ضی کے مطابق ہو تفسير انوار الحج ت عبادات کی شرائط اور اقسام خدا کی عبادت تبھی خالص ہو سکتی جب انسان اس کی ذات پر يقين کامل رکھتا ہو اور دوسرے تمام اسالمی اصولوں کا بھی معترف ہو کيونکہ عبادت ان اصولوں کی فرع ہے خدا وند متعال کی حمد وثنا اس کی ذات کی عظمت اور يوم قيامت کے حساب کتاب جيسے مفاہيم جب انسان کی روح ميں سرائيت کر جائيں تو يہ انسان کے عقيدے کے استحکام کا موجب ہيں عبادت کی تکميل بھی اس مشروط ہے کہ انسان معرفت پروردگار عقيده کی دوستی اخالص و ايمان سے عبادت کو بجاالئے اور مقام بندگی ميں خود کو اس کے حضورميں سمجھے اور خدا کا خالص بنده کر اس کی بار گاه ميں جائے اور دنيا لذات خواہشات وشہوات اور دنيا داروں سے بريده ہو کر فقط اس کی عبادت کرے عبادت مختلف طرح سے کی جاتی ہے (١) کبھی انسا ن اس لئے عبادت کرتا ہے تاکہ اسے اجر اور ثوا ب ملے يعنی خداکے احسان اور وعده کے اللچ ميں عبادت کرتا ہے جيسا کہ خدا وند عالم ارشاد فرماتا ہے ومن يطع الله ورسولہ يد خلہ جنات تجری من تحتھا النھار جو الله اور رسول کی اطاعت کرے گا الله اسے ان جنتوں ميں داخل کرے گا جن کے نيچے نہريں جاری ہونگی اور فرمايا وعد الله الذين امنو وعملو الصالحات لہم مغفرة واجر عظيم الله نے صاحبان ايمان نيک عمل کرنے والوں سے وعده کيا ہے کہ ان کے لئے مغفرت اور اجرعظيم ہے (٢) کبھی انسان جہنم کے عقاب و عذاب کے خوف کی وجہ سے الله کی عبادت کرتا ہے جيسا کہ خدا وند عالم نے فرمايا انی اخاف ان عصيت ربی عذاب يوم عظيم اگر ميں اپنے پروردگار کی نا فرمانی کروں تو مجھے ايک بڑے دن کے عذاب کا خوف ہے (٣) کبھی انسان الله کی عبا ت اور پرستش اس لئے کرتا ہے کيونکہ وہی الئق عبادت اور يہ عبادت اولياء خدا کے ساتھ مخصوص ہے جيسا کہ حضرت اميرالمومنين عليہ ا لسال م ارشاد فرماتے ہيں الہی ما عبداک خوفا من عقابک وال طمعا فی ثوابک ولکن وحدئک اھال لعبادة معبدئک خدايا ميری عبادت تيرے عذاب کے خوف اور ثواب کے طمع و اللچ ميں نہيں ہے بلکہ ميں تيری عبادت اس لئے کرتا ہوں کہ تو اس کے الئق ہے ہر شخص اپنی معرفت اور ظرف کے مطابق عبادت کرتا ہے جتنی معرفت ہو اتنی ہی عبادت کی تين قسميں بيان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہيں

22 قوم عبدوالله عزوجل خوفا فتلک عبادة العبيد وقوم عبده الله تبارک و تعالی طلب الثواب فتلک عبادة االجر اء و قوم عبد و الله عز وجل حتی لہ فتلک عبادة االجراره ھی افضل العبادة ايک قوم الله تبارک وتعالی کی عبادت جہنم کے خوف کی وجہ کرتی ہے يہ غالموں کی سی عبادت ہے اور ايک گروه الله کی عبادت ثواب حاصل کرنے کے لئے کرتا ہے اور يہ اجير کی عبادت کار وباری عبادت ہے ايک قوم خدا کی محبت ميں اس کی عبادت کرتے ہيں يہی احرار لوگوں کی عبادت ہے اور يہی افضل ترين عبادت بھی ہے اور جو لوگ الله کی محبت ميں عبادت بجا التے ہيں ان کے لئے خدا وند عالم ارشاد فرماتا ہے قل ان کنتم تحبون الله فاتبعونی يحببکم الله ائے رسول کہہ ديجيے اگر تم الله کے ساتھ محبت کرتے ہوتو ميری پيروی کرو الله تم سے محبت کرے گا احتياج عبد انسان ايک محتاج موجود ہے اور بذات خود کسی طرح کی کوئی احتياج نہيں رکھتا ہے انسان نے اپنا وجود بھی اسی ذات سے حاصل کياہے اور اس ذات کے عالوه کوئی بھی وجود دينے کی قدرت نہيں رکھتا ہے انسان اپنی تمام زندگی ميں خدا کی مرضی کے بغير کسی چيز کو حاصل نہيں کر سکتا لہذا تمام عمر ہر امر ميں اس ذات کا محتاج ہے ماديات ميں بھی محتاج ہے اور معنويات ميں بھی خدا کی مدد اور توفيق کے بغير کچھ حاصل نہيں ہو سکتا اور عبادت بھی انسان کی ايک ضرورت ہے چونکہ دين انسان کی فالح و سعادت کے لئے ہے اور اس کے احکام پر عمل کرنے سے ہی يہ مقصد حاصل ہو گا لہذا عبادت کو انسان اپنی ہی بہتری کے لئے انجام ديتا ہے اور خدا کی ذات کو عبد کی عبادت کا کوئی فائده اور ضرورت نہيں ہے جيسا کہ الله تعالی قرآن مجيد ميں فرماياہے يا ايھاالناس انتم الفقراء الی ا والله ھو ا لغنی الحميد اے لوگوتم سب خدا کے محتاج ہو اور الله بے نياز ہے اور قابل حمد و ثنا ء ہے اب اس مقام پر انسان محتاج اپنی ذات اور تشخص کو ختم کرتے ہوئے کہتا ہے ہم صرف تيری ہی عبادت کرتے ہيں جمع کی ضمير اس ليے استعمال کی ہے کہ مفرد ضمير يعنی ميں کہنے ميں انائيت کا شائبہ ہوتا ہے اور مقام بندگی ميں جب ہم کہا جاتا ہے تو اس کا يہ مقصد ہوتا ہے ميں ناچيز اور محتاج ہوں اور اس قابل ہی نہيں کہ اپنی ذات کا اظہار کرسکوں اور مقام عبادت اور طلب ميں ناداری اور نياز مندی کا اظہار ضروری ہے الله تعالی بے نياز مطلق ہے اور کائنات کی کوئی چيز اس کی ضرورت نہيں بن سکتی ہے اور ضرورت اور احتياج کمال کے منافی ہو تی ہے اور عبادت جن وانس کی خدا کو ذره بھر ضرورت نہيں ہے بلکہ اگر کائنات ميں ايک فرد بھی خدا کو مانتا ہے اور اس کی عبادت کرنے واال کوئی نہ ہو تو پھر بھی خداکی خدائی ميں فرق نہيں پڑتا اور اس کے کمال ميں کوئی کمی پيدانہيں ہو سکتی جيسا کہ قرآن مجيد ميں ارشاد الہی ہے انسان عبادت بھی خدا کی مددکے بغير انجام نہيں دے سکتا بندگی اور اطاعت کے تمام مراحل ميں اس کا محتاج ہے اسی لئے عبادت اور بندگی ميں توفيق الہی اور استعانت طلب کی جاتی ہے عبادت کے شروع کرنے ميں بھی خدا وند متعال کی استعانت ضروری ہے چونکہ شيطان انسان کو بندگی اور اطاعت کرنے سے روکتا ہے اور مختلف حيلوں سے موانع ايجاد کرتا ہے اس وقت انسان مصمم اراده کے ساتھ خدا کی مدد طلب کرتا ہے اور جب الہی توفيق شامل حال ہو جاتی ہے تو وه عبادت کا آغاز کرتا ہے اس وقت شيطان ناکام ہونے کے بعد عبادت ميں خلل ڈالنے اور بٹھکانے کی کوشش کرتا ہے اس کے ليئے عبادت کو بجا النے اور اس ميں اخالص اور حضور قلب رکھنے ميں خدا کی طرف محتاج ہے اوراس کی مدد کی ضرورت ہے لہذا عبادت کے آغاز اس کے مال اور اس کی تکميل فقط خدا کے لطف و کرم سے ہو سکتی ہے نتيجہ يہ کہ انسان ہر سانس ميں اس غنی مطلق کا محتاج ہے اور دنياوآخرت کے تمام امورخداوندمتعال کی مدد کے بغير انجام نہيں پا سکتے اور خداوندمتعال کسی بھی امر ميں کسی بھی چيز کا محتاج نہيں ہے (ج) عبادت اختياری يہ آيت اس بات کی طرف متوجہ کررہی ہے کہ عبادت بنده کا اختياری فعل ہے اور خداوند فاطرآيت ١۵ نيز سوره محمد کی آخری آيت ميں بھی يہ مفہوم موجود ہے

23 متعال نے انسانوں کو اختيارعطافرماياہے کہ اگر بندگی اور فرمانبرداری سے خدا وند متعال کی اطاعت اور عبادت ميں زندگی گزارے تو اس کی آخرت سنور جائے گی اور اگر وه نافرمانی کرتے ہوے کفر کی زندگی اختيار کرے تو عذاب شديد کا مستحق ہو گا لہذا مسلمان اپنی عبادت اختيار سے انجام ديتا ہے ليکن اس عبادت کے کمال اور تکميل پر اس کا اختيار نہيں ہے کيونکہ ثواب اور اجر اخروی صحيح اور کامل عبادت پر ہی عطا ہوتا ہے اسی ليئے استعانت طلب کی جاتی ہے اس آيت کريمہ ميں عبادت کو عبد کا فعل کہا ہے اور استعانت اور مدد کرنا خدا کا فعل ہے لہذا خدا کے فعل پر انسان کو کوئی اختيار نہيں ہے ہاں اگر انسان اطاعت اور بندگی ميں ايسے عالی اور بلند مرتبہ پر فائز ہو جائے کہ قرب الہی کے عظيم درجہ کا حامل ہو جائے تو پھر وه خود خدا کی مرضی بن جاتا ہے يہ مقام نہايت ہی خاص ہستيوں کا نصيب ہے اگر انسان خدا کی اطاعت اور بندگی کو اختيار نہيں کرتاتو وه اپنہ ہوی اور ہوس کا بنده ہے اور ہوس اور ہوی نفس کی غالمی اختيار کرتا ہے وه غير خدا کی پرستش کرتا ہے اور جيسا کہ فرمان رب العزت ہے ارايت من اتخذ الہہ ہواه کيا آپ نے ديکھا اس شخص کو جو اپنی ہوا وہوس کو اپنا خدا بناتا ہے اور اگر انسان خدا کی اطاعت اور بندگی کو اختيار کرے اور نعبد ميں مخلص اور سچا ہو تو اس تکبر اور غرور کی نفی کرتا ہے عبادت انسان کو اچھائی کی راه دکھالتی ہے اور تمام برائيوں سے دور کر ديتی ہے چونکہ جب انسان بندگی کو تسليم کر ليتا ہے تو پھر سر اٹھانے اور نافرمانی کرنے کی نفی کرتا ہے اور راه نجات پر گامزن ہوتے ہوئے سعادت اخروی کو پا ليتا ہے اصل خدا ہے ذات خداوند چونکہ اصل ہے اس ليئے اياک کو مقدم کيا ہے اور نعبد و نستعين کو بعد ميں ذکر کيا ہے چونکہ عبادت و استعانت ذات خدا پر فرع ہے اور الله ہر چيز سے پہلے اور مقدم ہے جيسا کہ موال کائنات فرماتے ہيں ما رائيت شيئا اال وقد رايئتا قبلہ ميں نے ايسی کوئی چيز نہيں ديکھی کہ مگر يہ کہ خدا کو اس سے پہلے پايا يعنی خدامتعال کی ذات ہر چيز پر مقدم ہے لہذا عبادت پر بھی مقدم ہے اسی طرح استعانت پر بھی مقدم ہے نيز اياک کو مقدم کرنے ميں حصر عبادت اور حصر استعانت کا مفہوم بھی بيان ہو رہا ہے صڑف تيری ذات کی عبادت کرتے ہيں اور صرف تيری ذات سے مدد مانگتے ہيں عبادت کيوں مقدم ہے عبادت کو استعانت پر اس ليئے مقدم کيا ہے کہ عبادت مطلوب خداوندی ہے اور استعانت عبد کی طلب ہے اور عبد کی طلب کا ذريعہ بھی عبادت ہے اور عبادت اور اطاعت واجب ہے اور اس کی تکميل گرچہ استعانت ہی سے ہو گی ليکن اسے انجام دينا عبد کا اختياری فعل ہے لہذا عبد کہتا ہے کہ ہم تيری عبادت کرتے ہيں اور تم سے مدد چاہتے ہيں تاکہ ہماری عبادت تکميل پائے اور عبادت کے ذريعہ تم سے مدد چاہتے ہيں اور دعا کرتے ہيں اور اس طرح سے تيرے قرب کے طلب گار ہيں اور تعلق اور تقرب عبادت ہی سے متحقق ہو سکتا ہے نيز کالم کی ھماھنگی اور خوبصورتی بھی اسی ميں ہے کہ اياک نستعين بعد ميں آئے تاکہ آيات کے اختتام ميں يکسانيت پيدا ہو لطف حضور ادب کا تقاضا ہے کہاس بلند وباال ذات سے تدريجا قرب پيدا کياجائے اس سوره ميں نام سے آغاز کيا پھر ذات کا ذکر کيا اس کے بعد مختلف اوصاف کا تذکره کيا اور معرف خداوندی کے مراحل طے کيے اسطرح درجہ بدرجہ تعلق پيدا کيا جا رہا ہے الله رب رحمن الرحيم اور مالک کہنے کے بعد اب عبد اپنا انداز گفتگو تبديل کر رہا ہے اور اپنے آپ کو خدا کے حضور اور اسکی بارگاه ميں محوس کر رہا ہے اسی ليئے پہلے غيبت کے الفاظ استعمال کرتا رہا ہے اور اب مخاطب اور حاضر کے الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہتا ہے کہ صرف آپ کی عبادت کرتے ہيں اور پھر جب بارگاه ميں گفتگو کا شرف پاليا تو اب عبد مزيد قرب حاصل کرنے کے ليئے اپنی گزارشات کو پيش کرتے ہوئے استعانت کا طلب گار ہوتا ہے اور بعد والی آيات ميں اپنی بنيادی دعا کو طلب کرتا ہے چونکہ حضور ميں پہنچ کر درخواست جلدی قبول ہوتی ہے نماز ميں جب انسان اس سوره کو پڑھا جاتا ہے تو انسان روحانی پروازاور معراج کے مختلف مراحل طے کرتے ہوئے جب اس آيت پر پہنچتا ہے تو اس وقت اس کے لئے يہ نقطہ عروج ہے

24 اور يہاں تعلق اور قرب الہی کا مقام ہے لہذا اس کے بعد دعا کرتا ہے يعنی پرواز روحانی حمد تعلق وقرب اور درخواست کے مراحل پر مشتمل ہے ( ٢ )وحدت کلمہ اس آيت مبارکہ ميں اس امر کی طرف اشاره ہے کہ مسلمانوں کو وحدت اور يگانگی سے اپنے امور بجا النا چاہيں اور اتحاد کے ساتھ خدا کی اطاعت اور بندگی ميں زندگی گزاريں اپنی عبادات ميں بھی وحدت کو ملحوظ رکھيں جيسے اجتماعی عبادات مانند حج نماز جماعت نماز جمعہ جہاد وغيره ميں ضروری ہے سوره حمد چونکہ نماز کا الزمی جز ہے اور جب بنده نماز ميں يہ جملہ کہتا ہے تو اپنے آپ کو جماعت اور اجتماع ميں شمار کرتے ہوئے نعبد و نستعين کہتا ہے ہر قسم کی انفراديت عليحدگی گوشہ نشينی اور ہر قسم کی دوسری چيزيں قرآن اور روح اسالم کے منافی ہيں اور عبادت تو خاص طور پر اجتماعی پہلو رکھتی ہے اور مخصوصا نماز کی بہترين حالت جماعت کی صورت ميں ہے اذان اور اقامت سے لے کر اختتام نماز يعنی السالم عليکم و رحمة و بر کاتہ تک جماعت اور اجتماع کی ضرورت کو بيان کيا جاتا ہے گرچہ انفرادی نماز بھی صحيح ہے ليکن يہ دوسرے درجے کی عبادت ہے اور اجتماعی عبادت اور دعا جلد قبول ہوتی ہے اور اس کا ثواب بھی زياده ہوتا ہے استعانت الف ضرورت استعانت انسان دنيا ميں بہت سی قوتوں سے نبرد آزما ہے کچھ بيرونی قوتيں ہيں اور کچھ انسان کی اندرونی قوتيں ہيں جو اسے تباه و برباد کرنا چاہتی ہيں اور بندگی اور اطاعت ميں بھی بہت سی قوتيں انسان کو انحراف خود پسندی رياکاری سستی اور ايسے ديگر امور ميں مبتال کرسکتی ہيں جيسا کہ شيطان نے بھی انسانوں کو گمراه کرنے کی کی قسم اٹھا رکھی ہے نفس اماره بھی برائيوں کی طرف رغبت دالتا ہے تو اس مقام پر عبد کو ايک طاقتور اور قادر مدد گار کی ضرورت کا ہوتا ہے تو وه خدا سے مدد مانگتا ہے اور خود کو پروردگار کے سايہ حمايت کے سپرد کرتا ہے اور جو انسان نماز ميں بار بار اس کا تذکره کرتا ہو اس کا ايمان بندگی کا اعتراف اور اسی سے مدد مانگتا ہو تو وه پھر کسی طاقت سے نہيں گھبراتا ثابت قدمی کے ساتھ اطاعت اور بندگی کے راستے پر گامزن رہتا ہے اور کسی دوسری قوت کے سامنے سر نہيں جھکاتا اور ماديات کی کشش سے دھوکا نہيں کھاتا ہے اور اپنی حيات و ممات کو خدا کے لئے قرار ديتا ہے انحصار استعانت خدا وند متعال چونکہ قادر مطلق ہے اور کائنات کی ہر طاقت اور قوت پر حاوی ہے لہذا صرف وہی ذات ہے جو ہر معاملہ ميں مددگار ہو سکتی ہے لہذ ا صرف اسی ذات سے مانگنی چاہيے اور اس ذات کے عالوه کسی ديگر قوت کی مدد ناقص ہوگی مگر يہ کہ خداوند متعال خود کسی کو خصوصی طور مدد گار کامل بنادے اب اگر انسان اس سے مدد لے تو يہ بھی خدا کی عطا کرده قوت کی مدد ہو گی خدا کی ذات کن فيکون بلکہ اس سے باال تر طاقت لہذا جب وه کسی چيز کا ارده فرمائے تو دنيا وی کسی طاقت کو ہر مارنے کی مجال نہ ہوگی اور ہر طاقت کی قوت دم توڑ دے گی اسی لئے انسان اپنے تمام امور ميں اسی ذات سے مدد مانگتا ہے تکميل ايمان وعبادت ميں بھی اس کی مدد کا محتا ج ہے اگر کوئی انسان غفلت ميں زندگی گذار رہا ہو اور خدا کی طرف سے اس کی توجہ ہٹ جائے گرچہ يہ بہت بڑی بد بختی ہے ليکن يہ انسان جب کسی بڑی مشکل اور مصيبت ميں مبتال ہو تا ہے اور دنيا کی ہر طاقت سے ما يوس ہو جا تا ہے تو پھر فقط اور فقط ايک ہی طاقت ہے کہ جس سے مدد مانگی جا سکتی ہے اور وه خدا وند متعال کی ذات ہے

25 تفسير انوار الحج ت خصوصيات آيت پنجم اولين تکرار لفظ اس آيت ميں ايک لفظ ايا ل دو مرتبہ آيا ہے اس طرح يہ قرآن مجيد کا ايک ہی آيت ميں ہونے واال پہال تکرار ہے يہ معنوی مفاہيم کے عالوه لفظی خوبصورتی کا باعث ہے اس مقام پر يہ تکرار کالم ميں لطافت بھی پيدا کرتا ہے اور محبوب سے گفتگو چونکہ شيرين ہو تی ہے تو الفاظ کے تکرار سے طويل کيا جاتا ہے پہال بال واسطہ فعل اس آيت مبارکہ کی يہ خصوصيت ہے کہ آسمانی کتاب ميں عبد پہلی دفعہ اپنے مالک کو بال واسطہ پکارا ہے اور اس کو خطاب کرنے کا شرف حاصل کرتا ہے گرچہ انسان گذشتہ آيات ميں مختلف مرا حل ميں يہ اعزاز حاصل کر رہا ہے کہ اپنے مالک اور خالق سے صرف تم کہہ کر گفتگو کا آغاز کرے جس ميں اپنا ئيت پائی جا تی ہے پہلی ضمير قرآن مجيد ميں استعمال ہو نے والی پہلی ضمير اياک ہے يہ اس آيت مبارکہ کی خصوصيت ہے کہ سب سے پہلی ضمير اس آيت مينآ ئی ہے اور وه بھی خدا کے لئے استعمال ہوئی ہے اور ضمير بھی ضمير مخاطب ہے اور يہ ضمير ايک آيت ميں دو مرتبہ آئی ہے ضمير کا استعمال عظمت مقام معبود کی وجہ سے ہے اور اس ميں يہ مفہوم ہے معرفت اور شناخت کے مراحل طے ہو چکے ہيں لہذا اب اس ذات برتر کے ليئے ضمير استعمال ہو رہی ہے اور ضمير خطاب اس ليئے ہے کہ تعلق کا اظہار کيا جائے ہم تيرے ہيں اور تيری ہی عبادت کرتے ہيں ( ۴ )پہال مطلوب الہی مطلوب الہی اور عبد کا پہال تذکره اس آيت ميں ہے مقصد تخليق بھی عبادت ہے اور خدا بھی چاہتا ہے کہ انسان عبادت کرياور اطاعت کی زندگی گزارے لہذا قرآن مجيد ميں پہال مقام ہے کہ جہاں الہی طلب جو کہ عبادت ہے اس کا تذکره ہو رہا ہے کہ ہم تيرے حکم کے مطابق صرف تيری ہی عبادت کرتے ہيں پس مرضی الہی کے مطابق عمل کرتے ہيں اور پھر عبد اپنی طلب کا اظہار بھی کرتا ہے کہ بار الہی ہم تمام معامالت ميں تم سے ہی مدد طلب کرتے ہيں لہذا يہ عبد کی پہلی طلب اور دعا قرار پائی کہ جو قران مجيد کی اس آيت کا خاصہ ہے ( ۵ )پہال اظہار وجود اس آيت مبارک ميں عبد نعبد اور نستعين کے الفاظ سے اظار وجود کرتے ہوئے خدا کی بارگاه ميں حاضری دے رہا ہے اور کہ رہا ہے کہ ہم صرف تيری ہی عبادت کرتے ہيں اور تجھ سے ہی مدد طلب کرتے ہيں اور بنده اپنے مالک سے اپنی ہی بھالئی کے دو کاموں کا تذکره کر رہا ہے کہ ہم اپنے کام اور ذمہ داری پوری کرتے ہيں اسی ليئے فعل مضارع کا صيغہ استعمال ہوا ہے اور (يہ قرآن مجيد ميں آنے واال پہال فعل بھی ہے) البتہ يہاں جمع متکلم کا صيغہ استعمال ہوا ہے اس ميں اس امر کا اظہار ہے کہ ہماری عبادت مجموعی طور پر ) يعنی اولياء انبياء اور آئمہ کی عبادت سے ملکر )ہی عبادت کہال سکتی ہے وگرنہ ايک بنده عبادت خدا انجام دينے کو اپنی طرف نسبت دينے ميں کاذب بھی ہو سکتا ہے فضائل

Translations of the Quran and Bible: An Analysis. Revised October, 2013

Translations of the Quran and Bible: An Analysis. Revised October, 2013 VFAST Transactions on Islamic Research http://vfast.org/index.php/vtir@ 2013 ISSN-2309-6519 Volume 2, Number 1, September-October 2013 pp. 01-08 قرا ن اور بائبل کے تراجم کا مختصرجائزه Translations of the

More information

Model Paper GOVERNMENT COLLEGE UNIVERSITY, FAISALABAD QUESTION PAPER FOR EXTERNAL EXAMINATIONS. BA (Composite) Annual Subject: English

Model Paper GOVERNMENT COLLEGE UNIVERSITY, FAISALABAD QUESTION PAPER FOR EXTERNAL EXAMINATIONS. BA (Composite) Annual Subject: English Model Paper Roll No.. GOVERNMENT COLLEGE UNIVERSITY, FAISALABAD QUESTION PAPER F EXTERNAL EXAMINATIONS BA (Composite) Annual -2012 Subject: English Course Code: Eng-301 Course Title: English Language Paper:

More information

Lahore University of Management Sciences. SS124 Arabic I

Lahore University of Management Sciences. SS124 Arabic I SS124 Arabic I Spring 2013-2014 Instructor Dr. Mohammad Yusuf Siddiq Room No. Old Social Science Wing, Room no. 236 Office Hours 1:30 3:00 PM Email yusuf.siddiq@lums.edu.pk, Telephone 042-35602297; Teaching

More information

ایشین/پیسفک آئلینڈر ڈومیسٹک وائلنس ریسورس پروجیکٹ )DVRP( کمیونٹی اویئرنیس ٹول کٹ

ایشین/پیسفک آئلینڈر ڈومیسٹک وائلنس ریسورس پروجیکٹ )DVRP( کمیونٹی اویئرنیس ٹول کٹ ایشین/پیسفک آئلینڈر ڈومیسٹک وائلنس ریسورس پروجیکٹ )DVRP( کمیونٹی اویئرنیس ٹول کٹ ہم کون ہیں ایشین/پیسفک آئلینڈر ڈومیسٹک وائلنس ریسورس پروجیکٹ (DVRP) 20 سالوں سے خانگی تشدد اور جنسی حملے کے متاثرین کی خدمت

More information

شرط وجوبھا العقل والبلوغ واإلس لم والحریۃ وملک نصاب

شرط وجوبھا العقل والبلوغ واإلس لم والحریۃ وملک نصاب زکوۃ کے اہم مسائل ا ل ح م د ل لہ ل و الص لوۃ و الس ل م ع لی ر س و لل لللا االستفتاء: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیا لن شرع م لتین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زکوۃ کس پر واجب ہوتی ہے اس کی شرائط تفصیل سے

More information

Presented by &

Presented by   & فہرست * عرض ناشر خالق كائنات (خدا) كے بارے ميں * سبق 1 كائنات ميں نظم و ربط * سبق 2 كائنات پر ايك نگاه * سبق 3 ہر موجود كى علت ہوتى ہے * سبق 4 بڑے آبشار كا سرچشمہ * سبق 5 خداشناسى كى دو دليليں * سبق 6

More information

معاشرہ اور تمدن کےبنیادی ستون

معاشرہ اور تمدن کےبنیادی ستون معاشرہ اور تمدن کےبنیادی ستون ۱ :انسان ٢ :زمين )خشكى و ترى( ٣ :اقتصاد ٤ :عظمت و كمال ٥: قيادت. ولقد كرمنابنى آدم وحملناهم فى البر والبحر ورزقناهم من الطيبات وفضلناهم على كثير ممن خلقناتفضيلا يوم ندعوكل

More information

BISMILLAH. Alhuda Publications. Ramazan Related Products 2018 Products

BISMILLAH. Alhuda Publications. Ramazan Related Products 2018 Products S.No Category BISMILLAH Alhuda Publications Ramazan Related Products 2018 Products م Urdu/English Titles New Price 1 Books Qur'an Majeed New (1 Vol. with Revised Tarjamah) 1700 2 Books White Qur'an Majeed

More information

Nasirat ul Ahmadiyya UK Ijtema Syllabus Rules and Regulations

Nasirat ul Ahmadiyya UK Ijtema Syllabus Rules and Regulations Rules and Regulations All Nasirat should attend local, regional and national Ijtema. TILAWAT-E-QUR AN Every Nasira MUST recite their Tilawat with text in front of them so no possibility of error is made

More information

:زا ریرحت :ٹون :)Baby( ہچب ہدیئازون )Toddler( 'رلڈوٹ' :)Child( 'ہچب'

:زا ریرحت :ٹون :)Baby( ہچب ہدیئازون )Toddler( 'رلڈوٹ' :)Child( 'ہچب' 'دی بیسٹ سٹارٹ ریزورس سینٹر' Centre( )The Best Start Resource ا س مشاورتی کمیٹی کا ممنون ہے جس نے اس معلوماتی وسیلے کو تشکیل دینے میں مدد کی: Angie Manners, Centre de santé communautaire Geneviève Lafleur,

More information

GALLUP PAKISTAN LATEST NATIONAL OPINION POLL

GALLUP PAKISTAN LATEST NATIONAL OPINION POLL GALLUP PAKISTAN LATEST NATIONAL OPINION POLL PUBLIC PULSE ON THE ACCOUNTABILITY COURT S DECISION SENTENCING NAWAZ SHARIF AND MARYAM NAWAZ TO IMPRISONMENT IN AVENFIELD REFERENCE CASE July 13 th, 2018 2

More information

ا ثار صحابہ کی تشریعی حیثیت THE SAYINGS OF THE COMPANIONS OF MUHAMMAD (PBUH) & ITS STATUS IN ISLAMIC SHARIA 1

ا ثار صحابہ کی تشریعی حیثیت THE SAYINGS OF THE COMPANIONS OF MUHAMMAD (PBUH) & ITS STATUS IN ISLAMIC SHARIA 1 VFAST Transactions on Islamic Research http://vfast.org/index.php/vtir@ 2015 ISSN(e)-2309-6519, ISSN(p): 2411-6327 Volume 8, Number 2, November-December, 2015 pp. 01-05 ا ثار صحابہ کی تشریعی حیثیت THE

More information

Syllabus For Grade III Huffaz & Hafizaat Session ( )

Syllabus For Grade III Huffaz & Hafizaat Session ( ) ARABIC 1 st Term 1 Book & Workbook Madinah Arabic Reader Book 3 & Workbook 3 Lesson No.1 Lesson No.2 Lesson No.3 Lesson No.4 2 Arabic Counting 100) (1- Counting Oral Arabic العد الشفهي -1( 100 ) 3 Arabic

More information

Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 51 September 2013

Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 51 September 2013 Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 51 September 2013 Dear Brothers and Sisters, We hope everyone of community would have enjoyed Eid Al Fitar Holidays with their loved ones either here in

More information

متعلمین انگریزی زبان (ELLs) کی کامیابی کے لئے تفصیلی خاکہ

متعلمین انگریزی زبان (ELLs) کی کامیابی کے لئے تفصیلی خاکہ نیویارک ریاست محکمہ تعلیم متعلمین انگریزی زبان (ELLs) کی کامیابی کے لئے تفصیلی خاکہ (OBE-FLS) کے دفتر برائے ذولسانی تعلیم و مطالع ہ غیر ملکی زبان (NYSED) کا نصب العین یہ یقینی بنانا ہے کہ نیویارک ریاست

More information

MONTHLY NEWSLETTER LAJNA IMĀ ILLAH WESTON ISLINGTON

MONTHLY NEWSLETTER LAJNA IMĀ ILLAH WESTON ISLINGTON MONTHLY NEWSLETTER LAJNA IMĀ ILLAH WESTON ISLINGTON Advisory Team: Rashida Mazher (Local Lajna President), Amtul Qudoos Farhat (National Lajna Secretary Ishā at), National General Secretary, Jamā at Ahmadiyya

More information

Revealed to the Prophet (s.a.) when he was praying in the Maqaam of Ibrahim (a.s.)

Revealed to the Prophet (s.a.) when he was praying in the Maqaam of Ibrahim (a.s.) کالم خدا بڑی شان والی دعا ےہ حضرت جبرائیل )ع(نے حضرت رسول )ص( کو اس وقت پہنچائی جب آپ مقام ابراہیم)ع( میں نماز ادا کررےہ تھے ماہ رمضان کی 15-14-13 میں پڑ ھے گناہوں کی بخشش چاےہ وہ بے شمار ہوں شفاء ادائے

More information

Lahore University of Management Sciences ARABIC-1 LANGSS-124 Fall and Spring Semesters

Lahore University of Management Sciences ARABIC-1 LANGSS-124 Fall and Spring Semesters ARABIC-1 LANGSS-124 Fall and Spring Semesters 20124-20135 An illuminated page from an Arabic manuscript, an exquisite depiction of the early Islamic calligraphy Instructor Room No. Office Hours Email Telephone

More information

نئے کینیڈین نوعمر ڈوبنے کے خطرے سے زیادہ دوچار

نئے کینیڈین نوعمر ڈوبنے کے خطرے سے زیادہ دوچار نئے کینیڈین نوعمر ڈوبنے کے خطرے سے زیادہ دوچار شہریوں کے ڈوبنے سے بچاؤ کے لئے کام کرنیوالی کینیڈا کی سرکردہ تنظیم الئف سیونگ سوسائٹی کی نئی ریسرچ کے مطابق نوعمر یعنی 11-14 سال کے ان بچوں میں جو کینیڈا

More information

Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 47 May 2013

Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 47 May 2013 Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 47 May 2013 Dear Brothers and Sisters, An educational evening with author of several religious books orgnized by Memon Welfare Society and topic was "Khandani

More information

Lahore University of Management Sciences. SALT Mir and Ghalib Spring

Lahore University of Management Sciences. SALT Mir and Ghalib Spring SALT 216 - Mir and Ghalib Spring 2017-18 Instructor Moeenuddin Nizami Room No. 238 Office Hours Email moeenuddin@lums.edu.pk Telephone 8070 Secretary/TA TA Office Hours Course URL (if any) Course Basics

More information

Team Alfalah. Cover Page. Team Alfalah. Issue No. 32, Dec Page 1

Team Alfalah. Cover Page. Team Alfalah. Issue No. 32, Dec Page 1 Cover Page Issue No. 32, Dec 2014 Page 1 Table of Contents Editor s Note Page 3 Islamic Corner Page 4 Profile Page 5 Liking Work Page 6 UAE National Day Page 7 Insurance Sports Carnival Page 8 Vitamin

More information

مبارك وعيد مبارك. Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #41 November May Allah Bless Muslim Ummah. Best regards Newsletter Committee

مبارك وعيد مبارك. Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #41 November May Allah Bless Muslim Ummah. Best regards Newsletter Committee Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #41 November 2012 Dear Brothers and Sisters, Assalamo Alaikum WRWB حج مبارك وعيد مبارك We on behalf of Memon Welfare Society, take the opportunity to express Haj

More information

کرابم ديع ےس فرط یک یٹئاسوس رئيفليو نميم وک یردارب یروپ

کرابم ديع ےس فرط یک یٹئاسوس رئيفليو نميم وک یردارب یروپ Monthly Newsletter (Golden Jubilee Number) Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 50 August 2013 EID AND GOLDEN JUBILEE OF NEWLETTER MUBARAK پوری برادری کو ميمن ويلفيئر سوسائٹی کی طرف سے عيد

More information

SURA AL-TUR, AL-NAJM AND [THE ASCENSION OF THE PROPHET MUHAMMAD [PEACE UPON HIM, HIS FAMILY & COMPANIONS] OR MI RAAJ

SURA AL-TUR, AL-NAJM AND [THE ASCENSION OF THE PROPHET MUHAMMAD [PEACE UPON HIM, HIS FAMILY & COMPANIONS] OR MI RAAJ SURA AL-TUR, AL-NAJM AND [THE ASCENSION OF THE PROPHET MUHAMMAD [PEACE UPON HIM, HIS FAMILY & COMPANIONS] OR MI RAAJ www.sufi.co.za Translated From a Speech by Maulana Tahir al-qadri by Irshad Soofi Chishti

More information

ON TRAVELING: A FEW PERSONAL DUʿĀS AND SPIRITUAL PRACTICES 1

ON TRAVELING: A FEW PERSONAL DUʿĀS AND SPIRITUAL PRACTICES 1 In the name of Allah, Most Gracious, Most Merciful And may peace and blessings be upon His servant Muḥammad, and upon his family and Companions ON TRAVELING: A FEW PERSONAL DUʿĀS AND SPIRITUAL PRACTICES

More information

Sūrat al-zalzalah (The Quake)

Sūrat al-zalzalah (The Quake) (The Quake) الزلزلة ص رة Súrah 99 No of Ayat 8 English Translation : Ali Quli Qara'i Urdu Translation : Allamma Zeeshan Haider Jawadi Hindi Translation : Farrukh Khan & Ahmed For any errors / comments

More information

PRESENT: Mohammad Azam Khan, C.J. Raja Saeed Akram Khan, J. Civil Appeal No.83 of 2015 (PLA filed on )

PRESENT: Mohammad Azam Khan, C.J. Raja Saeed Akram Khan, J. Civil Appeal No.83 of 2015 (PLA filed on ) SUPREME COURT OF AZAD JAMMU AND KASHMIR [Appellate Jurisdiction] PRESENT: Mohammad Azam Khan, C.J. Raja Saeed Akram Khan, J. Civil Appeal No.83 of 2015 (PLA filed on 10.01.2015) Amjad Ali Khokhar s/o Abdul

More information

Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #43 January 2013

Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #43 January 2013 r Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #43 January 2013 Dear Brothers and Sisters, Assalamo Alaikum WRWB 5th Aniversary of MWS Soon Another issue of Newsletter for the month of JANUARY 2013 is in front

More information

DEAR BROTHERS AND SISTERS,

DEAR BROTHERS AND SISTERS, Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 45 March 2013 Newly Appointed Consul General Pakistan Jeddah H.E. Aftab A Khokher attended a Reception with pleasure organized in his honor by Memon Welfare

More information

Sūrat al-sharḥ (Consolation, Relief, The Expansion, The Expanding, The Opening-Up of the Heart)

Sūrat al-sharḥ (Consolation, Relief, The Expansion, The Expanding, The Opening-Up of the Heart) (Consolation, Relief, The Expansion, The Expanding, The Opening-Up of the Heart) الشرح سورة Súrah 94 No of Ayat 08 English Translation : Ali Quli Qara'i Urdu Translation : Allamma Zeeshan Haider Jawadi

More information

مبارك اسلامي سال نيا. Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #42 December Dear Brothers and Sisters, Assalamo Alaikum WRWB

مبارك اسلامي سال نيا. Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #42 December Dear Brothers and Sisters, Assalamo Alaikum WRWB Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #42 December 2012 Dear Brothers and Sisters, Assalamo Alaikum WRWB مبارك اسلامي سال نيا Wishing you happy and prosperous new Islamic year. Al Hamdo Lillah, both

More information

Sūrat al-quraysh (tribe of Quraysh)

Sūrat al-quraysh (tribe of Quraysh) (tribe of Quraysh) قريش سورة Súrah 106 No of Ayat 4 English Translation : Ali Quli Qara'i Urdu Translation : Allamma Zeeshan Haider Jawadi Hindi Translation : Farrukh Khan & Ahmed For any errors / comments

More information

EID MUBARAK. Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #39 September Dear Brothers and Sisters, Assalamo Alaikum WRWB

EID MUBARAK. Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #39 September Dear Brothers and Sisters, Assalamo Alaikum WRWB Memon Welfare Society Saudi Arabia Issue #39 September 2012 Dear Brothers and Sisters, Assalamo Alaikum WRWB عيد الفطر مبارک EID MUBARAK Grand Event Eid Millan Dinner (Families Get-to-gather) Back to School

More information

SURAH AAL-I-IMRAN CHAPTER#3 VERSE#26 WORD TO WORD TRANSLATION WITH GRAMMAR

SURAH AAL-I-IMRAN CHAPTER#3 VERSE#26 WORD TO WORD TRANSLATION WITH GRAMMAR SURAH AAL-I-IMRAN CHAPTER#3 VERSE#26 ق ل الل ه م م ال ك ال م ل ك ت ؤ ت ي ال م ل ك م ن ت ش اء و ت نز ع ال م ل ك م م ن ت ش اء و ت ع ز م ن ت ش اء و ت ذ م ن ت ش اء ب ي د ك ال خ ي ر إ ن ك ع ل ى ك ل ش ي ء ق

More information

Sūrat al-infiṭār (The Cleaving, Bursting Apart, The Rending) االهفطار

Sūrat al-infiṭār (The Cleaving, Bursting Apart, The Rending) االهفطار (The Cleaving, Bursting Apart, The Rending) صورة االهفطار Súrah 82 No of Ayat 19 English Translation : Ali Quli Qara'i Urdu Translation : Allamma Zeeshan Haider Jawadi Hindi Translation : Farrukh Khan

More information

VFAST Transactions on Islamic Research 2013 ISSN Volume 7, Number 1, May-June, 2015 pp.

VFAST Transactions on Islamic Research 2013 ISSN Volume 7, Number 1, May-June, 2015 pp. VFAST Transactions on Islamic Research http://vfast.org/index.php/vtir@ 2013 ISSN-2309-6519 Volume 7, Number 1, May-June, 2015 pp. 1-8 The scholarly evaluation of Ahadith in superiority of Sura Alkahf

More information

Sūrat al-dhuha (The Morning Brightness) الضحى

Sūrat al-dhuha (The Morning Brightness) الضحى (The Morning Brightness) سورة الضحى Súrah 93 No of Ayat 11 English Translation : Ali Quli Qara'i Urdu Translation : Allamma Zeeshan Haider Jawadi Hindi Translation : Farrukh Khan & Ahmed For any errors

More information

Completion of Religion verse

Completion of Religion verse تكمیل دین کی آیت 7/8/2017 Completion of Religion verse Ahmed Al Hasan URDU TRANSLATION IN AGREEMENT WITH OFFICIAL TRANSLATION COMMITTEE Foreword This document is the product of the Urdu speaking Ansar

More information

Wisdom of Mi raaj-e-mustafa

Wisdom of Mi raaj-e-mustafa ا ل ك و ا صح ب ك ي ا ح ب ي ب ا و سول ا ا ر ل يك ي الس م ع ا لصل وة و و ا ل ك و ا ص ح ب ك ي ا ن ور ا يب ا ا ن ل يك ي الس م ع ا لصل وة و ع ت اك ف ن و ي ت سن ت ا Translation: I have made the intention of

More information

JAUHAR FOUNDATION Lucknow 13 Oct Let's carry forward the legacy of SIR SYED. Presentation by Dr Syed Zafar Mahmood. President, ZakatIndia.

JAUHAR FOUNDATION Lucknow 13 Oct Let's carry forward the legacy of SIR SYED. Presentation by Dr Syed Zafar Mahmood. President, ZakatIndia. JAUHAR FOUNDATION Lucknow 13 Oct 2018 آیےٴ سر سید کی وراثت کو پروان چڑھائیں Let's carry forward the legacy of SIR SYED Presentation by Dr Syed Zafar Mahmood President, ZakatIndia.org تازہ خوابی داشنت گر

More information

Ayath Contents

Ayath Contents س و ر ة ا ل ن ب ی ا ء Ayath 51-70 Contents Arabic Text... 2 Transliteration... 3 Surah Introduction - Urdu... 4 Urdu Tarjuma Maulana Maududi... 6 Urdu Tafseer Maulana Maududi... 7 Tafheem English (Translation

More information

Hazrat Ameer s Ramadan Message

Hazrat Ameer s Ramadan Message ) P P س م الله ا ل ر حم ن ا ل ر ح ی م Hazrat Ameer s Ramadan Message 1432 Hijrah, August 2011 م ن كم ق ن ه د ى ل لن اس و بي ن ا ال ه دى و ال ف ر قان فم ن ش ه د ل ف یه ال ر آ ذ ي آ ش ه ر ر م ضان ال ه صلے

More information

Book Release. New Delhi Feb 08, 2019

Book Release. New Delhi Feb 08, 2019 Book Release New Delhi Feb 08, 2019 جمہوریت Democracy = Elections انتخابات انتخابات Elections = Political Issues سیاسی مدعے گمراہ جمہوریت Perverted Democracy = Searching for issues not casting self-responsibility

More information

By Hadhrat Maulana Zakariyya Rahmatullahi Alaih

By Hadhrat Maulana Zakariyya Rahmatullahi Alaih By Hadhrat Maulana Zakariyya Rahmatullahi Alaih Contents Introduction page 3 Who is the Most Intelligent Person page 4 Ahadith On Maut page 9 The Three Fears page 15 It Is My Janaza page 19 Departure Is

More information

To Memorise 1 out of 7

To Memorise 1 out of 7 To Memorise 1 out of 7 Table of Contents Notes for the Guardian... 3 (The ages below are as per Islamic year):... 3 Level 1-Memorise... 4 (1)-Names of Allah azwj and the Blessed Five... 4 (2)- Nad-e-Ali

More information

Congratulation Newly Elected Body for 2016 & 2017

Congratulation Newly Elected Body for 2016 & 2017 Memon Welfare Society Monthly Newslette - March. 2016 N Issue No. 81 Patrons: M. Iqbal Advani Dr. Hamid AbdulKhader Munaf A.Sattar Bakhshi Mohammed I. Badi Eng. Kaleem A. Naviwala A.Rahman Merchant, CA

More information

www.biharanjuman.org http://groups.yahoo.com/group/biharanjuman www.myrahbar.org www.rahbar.info www.banee.org www.sabaonline.org www.bajee.org In the name of Allah, the Most Merciful and the Most Benevolent

More information

Unity of Muslim Ummah

Unity of Muslim Ummah A contemporary interpretation of an old dream Content Unity in diversity Religion and ideology Religion and adherence Ideology and deliberation Religion-based ideology Success: here and hereafter Religiosity

More information

Syllabus For Grade IV Session ( )

Syllabus For Grade IV Session ( ) 1 Book & Workbook 3 Arabic Conversation ARABIC Madinah Arabic Reader Book 4 & Workbook 4 Lesson No.1 Lesson No.2 Lesson No.3 Lesson No.4 Sentences for request/order Sentences for prevention Conversation

More information

The Hajj of True Devotees

The Hajj of True Devotees د ل م ر س ل لس لا لا م ع س ي ه لر ح من لر ح* () لل ي طن لر ج* () بسم ل عل م و لص ل وةو ه ر ب ل ح مدلل ه منلش م اب عدف ا عوذبالل ا و ا ا و ل ا ر ا م ا " ة و # ر ا ا و و ا $ ا # ا م ا " ة و ' & ف + # ) *

More information

INFALLIBILITY OF THE PROPHETS: A RESEARCH BASED ANALYSIS. Revised October, 2013

INFALLIBILITY OF THE PROPHETS: A RESEARCH BASED ANALYSIS. Revised October, 2013 VFAST Transactions on Islamic Research http://vfast.org/index.php/vtir@ 2013 ISSN-2309-6519 Volume 2 Number 1, September- October 2013 pp. 21-29 INFALLIBILITY OF THE PROPHETS: A RESEARCH BASED ANALYSIS

More information

Salah The Backbone of Islam

Salah The Backbone of Islam الحمد هلل الذ ي جعل الصالة للمؤمنين نورا وراحة وسرورا أحمد ه سبحان و حمد ا يليق بجال ل وأنيس وجه و وعظيم سلطان و و أ ش ه د أ ن ال إ ل و إ ال الل و و ح د ه ال ش ر يك ل و و ل ي الصالحين المتقين ولعبادت و

More information

Sarf: 16 th March 2014

Sarf: 16 th March 2014 Sarf: 16 th March 2014 Sarf = How verbs change ي ا ل ف ع ل ال م اض = verb Past tense ا ل ف ع ل ال م ض ا = verb Present tense ا ل ف ع ل ال م اض ي = verb Past tense You 1m You 2m You 3+m You 1f ف ع ل ف ع

More information

No Fear Upon Them Nor Do They Grieve

No Fear Upon Them Nor Do They Grieve ال خ و ف ع ل ي ه م و ال ه م ي ح ز ن ون No Fear Upon Them Nor Do They Grieve 1 رجب 1437 8.4.16 Day 9 There are three places in the Qura'an in which Allah negates fear and grief from His slaves. األ خ ال

More information

Peace. Discussion on. with persons of Muslim background coming from different countries. The Dalai Lama Dharamshala May 3 & 4, 2016

Peace. Discussion on. with persons of Muslim background coming from different countries. The Dalai Lama Dharamshala May 3 & 4, 2016 Hosted by His Holiness The Dalai Lama Dharamshala May 3 & 4, 2016 Discussion on Peace with persons of Muslim background coming from different countries Ingredients of PEACE Justice Individual Virtue 11.7

More information

HE NEEDS TO COMPLETE RECITATION OF THE WHOLE QUR AN IN AN

HE NEEDS TO COMPLETE RECITATION OF THE WHOLE QUR AN IN AN The carrier of the Qur an cannot have the same behavior as the one who is not a carrier of the Qur an. This is a big responsibility- to be a muslimah who is a carrier of the Qur an and to be a student

More information

ANNUAL SHAYKH ABDUL QADIR JILANI (MAY ALLAH BE WELL PLEASED WITH HIM) MEMORIAL (URS)

ANNUAL SHAYKH ABDUL QADIR JILANI (MAY ALLAH BE WELL PLEASED WITH HIM) MEMORIAL (URS) ANNUAL SHAYKH ABDUL QADIR JILANI (MAY ALLAH BE WELL PLEASED WITH HIM) MEMORIAL (URS) MAY 22, 2005 FREMONT, CALIFORNIA ISLAMIC EDUCATIONAL & CULTURAL RESEARCH CENTER OF NORTH AMERICA A Non-Profit, Non-Political

More information

Ihsan with the Quran Surah An Nab a Class #9

Ihsan with the Quran Surah An Nab a Class #9 Ihsan with the Quran Surah An Nab a Class #9 Points to Consider Now we will take a look at each ayah, and just ask any questions we have, no answers at this point. It is important when asking questions,

More information

So we are here today to facilitate the marriage of two human beings on the basis of love and companionship:

So we are here today to facilitate the marriage of two human beings on the basis of love and companionship: إن الحمد هلل نحمده ونستعينه ونستغفره ونعوذ باهلل من شرور أنفسنا ومن سيئات أعمالنا من يهده هللا فال مضل له ومن يضلل فال هادي له وأشهد أن ال إله إال هللا وحده ال شريك له وأشهد أن محمدا عبده ورسوله. All praise

More information

In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful. Classification Of THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN BOOK THIRTY EIGHT FAMILY LIFE

In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful. Classification Of THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN BOOK THIRTY EIGHT FAMILY LIFE In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful Classification Of ALMIZAN THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN BY: Great Allameh Seyyed Mohammad Hossein Taba Tabaii BOOK THIRTY EIGHT FAMILY

More information

from your Creator طه Ta, Ha. 20:1

from your Creator طه Ta, Ha. 20:1 رسالة : ٢ إن ما أ ن ز ل الق ر آن ل سعادة اإلنسان رسائل رب انية MESSAGE 2: THE QURAN HAS BEEN REVEALED ONLY FOR Divine THE Messages HAPPINESS OF of HUMANITY nurturing from your Creator The way of the Quran

More information

Dua requesting forgiveness, good. health, and protection.

Dua requesting forgiveness, good. health, and protection. Dua requesting forgiveness, good health, and protection. ا لل ه م ا ن ا س ئ ل ك ال ع ف و و ال ع اف ي ة و ال م ع اف ات الد ا ئ م ة ف الد ي ن و الد ن ي ا و ا ل خ ر ة O Allah! I ask You for forgiveness, and

More information

Common Supplications (Du aas) recited during the Day

Common Supplications (Du aas) recited during the Day , Most Beneficent, Most Merciful Common Supplications (Du aas) recited during the Day www.understandquran.com ***** After getting up ***** ال حم د ال ذ ي ح يانا gave us life Who to Allah بع د ما ماتنا

More information

Team Alfalah. Cover Page. Team Alfalah. Issue No. 42, Oct Page 1

Team Alfalah. Cover Page. Team Alfalah. Issue No. 42, Oct Page 1 Cover Page Team Alfalah Issue No. 42, Oct 2015 Page 1 Table of Contents Editor s Note Page 3 Islamic Corner Page 4 Lessons from Prophet Muhammad (PBUH) Life Page 5 Employee Corner Page 7 News Corner Page

More information

In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful. Classification Of THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN AND FORBIDDENS OF QURAN

In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful. Classification Of THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN AND FORBIDDENS OF QURAN In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful Classification Of ALMIZAN THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN BY: Great Allameh Seyyed Mohammad Hossein Taba Tabaii BOOK FORTY THREE COMMANDMENTS

More information

The Virtues of Surah An-Nasr

The Virtues of Surah An-Nasr The Virtues of Surah An-Nasr Revealed in Makkah It has been mentioned previously that - it (Surah An-Nasr) is equivalent to one-fourth of the Qur'an and that - Surah Az-Zalzalah is equivalent to one-fourth

More information

Irshaadul Mulook. An in-depth treasury of explanations from the Kitaab, Hadhrat Mufti Arif Umar Daamat Barakaatuhum

Irshaadul Mulook. An in-depth treasury of explanations from the Kitaab, Hadhrat Mufti Arif Umar Daamat Barakaatuhum Irshaadul Mulook An in-depth treasury of explanations from the Kitaab, By Hadhrat Mufti Arif Umar Daamat Barakaatuhum Irshaadul Mulook- Online Class (9) Lesson 8 5 th Sha ban 1439 Hijri 22 nd April 2018

More information

And of their taking Riba though indeed they were forbidden it... ( 4: 161)

And of their taking Riba though indeed they were forbidden it... ( 4: 161) و م ا ا ت ي ت م من رب ا لي ر ب و ف ي أ م و ال ال ناس ف ل ا ی ر ب و ع ند ال له و م ا ا ت ي ت م من ز آ اة ت ر ید ون و ج ه ال ل ه ف ا و ل ي ك ه م ال م ض ع ف ون And whatever ye lay out as Riba, so that it

More information

Blessings of Makkah and Madinah

Blessings of Makkah and Madinah ا ل ك و ا صح ب ك ي ا ح ب ي ب ا و سول ا ا ر ل يك ي الس م ع ا لصل وة و و ا ل ك و ا ص ح ب ك ي ا ن ور ا يب ا ا ن ل يك ي الس م ع ا لصل وة و ع ت اك ف ن و ي ت سن ت ا Translation: I have made the intention of

More information

Beauty of Beloved Mustafa

Beauty of Beloved Mustafa ا ل ك و ا صح ب ك ي ا ح ب ي ب ا و سول ا ا ر ل يك ي الس م ع ا لصل وة و و ا ل ك و ا ص ح ب ك ي ا ن ور ا يب ا ا ن ل يك ي الس م ع ا لصل وة و ع ت اك ف ن و ي ت سن ت ا Translation: I have made the intention of

More information

Rights of Rasoolullah on His Ummah

Rights of Rasoolullah on His Ummah Rights of Rasoolullah on His Ummah 1492 years ago (1439 + 53) a window opened in the Heavens and God spoke to man; جل جلالهAllah spoke to us. جل جلالهAllah sent Jibreel with His message, who recited it

More information

FRIDAY SERMON. 11 Rabiul Akhir 1434H / 1 March 2013 LIFE LONG LEARNING. Prof Madya Dr Azhar bin Muhammad Director Islamic Centre of UTM

FRIDAY SERMON. 11 Rabiul Akhir 1434H / 1 March 2013 LIFE LONG LEARNING. Prof Madya Dr Azhar bin Muhammad Director Islamic Centre of UTM FRIDAY SERMON 11 Rabiul Akhir 1434H / 1 March 2013 LIFE LONG LEARNING Prof Madya Dr Azhar bin Muhammad Director Islamic Centre of UTM امحلد هلل حنمده ونس تعينه ونس تغفره ونعوذ ابهلل من رشور أنفس نا ومن

More information

ITA AT: TO OBEY HIM WITHOUT QUESTION

ITA AT: TO OBEY HIM WITHOUT QUESTION ITA AT: TO OBEY HIM WITHOUT QUESTION جل جلالهAllah sent the Anbiya to be obeyed. This makes logical sense because this is the first principle of change, that the change must be implemented for people to

More information

Contents. Transliteration Key إ أ) ء (a slight catch in the breath) غ gh (similar to French r)

Contents. Transliteration Key إ أ) ء (a slight catch in the breath) غ gh (similar to French r) Transliteration Key إ أ) ء (a slight catch in the breath) غ gh (similar to French r) (ئ f ف a ا throat) q (heavy k, from the ق b ب t ة) has an h sound at the end of k ك ة, ت a sentence) l ل thorn ) th

More information

Celebration of the Kuffaar Holidays: The Stance of the `Ulamaae-Haqq, and a Fitting. Response to the Deviants. Nidaa-ul-Haqq Publications.

Celebration of the Kuffaar Holidays: The Stance of the `Ulamaae-Haqq, and a Fitting. Response to the Deviants. Nidaa-ul-Haqq Publications. 1 Celebration of the Kuffaar Holidays: The Stance of the `Ulamaae-Haqq, and a Fitting Response to the Deviants. By: Muhammed Huzaifah bin Adam Ebrahim. (Cover of Kitaab Designed By: Hafiz Hamza Ebrahim.)

More information

In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful ALMIZAN THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN BOOK ELEVEN.

In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful ALMIZAN THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN BOOK ELEVEN. In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful ACLASSIFICATION of ALMIZAN THE INTERPRETATION OF HOLY QURAN BOOK ELEVEN Human Self, Psyche, Emotions, and LOVE BY: Great Allameh Seyyed Mohammad

More information

Dua Mujeer 13, 14, 15. th th th.

Dua Mujeer 13, 14, 15. th th th. Dua Mujeer th th th 13, 14, 15 www.qfatima.com DUA AL MUJEER Recommended to recite in the Ayyamul Baydh (13, 14, 15 th nights) of the month of Ramadhan. The Prophet (pbuh) was praying at Maqami Ibraheem

More information

Chapter 31: Islamic Ethics Regarding Asylum, Refugees, and Migration

Chapter 31: Islamic Ethics Regarding Asylum, Refugees, and Migration !1 : Islamic Ethics Regarding Asylum, Refugees, and Migration بسم اهلل الرحمن الرحيم Abu Hurairah (ra) reported: The Messenger of Allah said, "He who gives respite to someone who is in (ﷺ) straitened circumstances,

More information

ALI 326: AN INTRODUCTION TO ZIYARAT JAMIAH AL-KABIRA Sheikh Faiyaz Jaffer January 6, ALI 326: Ziyarat Jamiah

ALI 326: AN INTRODUCTION TO ZIYARAT JAMIAH AL-KABIRA Sheikh Faiyaz Jaffer January 6, ALI 326: Ziyarat Jamiah ALI 326: AN INTRODUCTION TO ZIYARAT JAMIAH AL-KABIRA Sheikh Faiyaz Jaffer January 6, 2016 WHAT IS ZIYARAT? The word زيارة means to visit. Ziyarat is the visitation of the Awliya of Allah (swt) The one

More information

Resume of Dr. Shoaib Ahmad

Resume of Dr. Shoaib Ahmad Resume of Dr. Shoaib Ahmad 1: PERSONAL INFORMATION Name: (Mr/Ms/Mrs) DR. SHOAIB AHMAD Home Address: E-64-STAFF COLONY, P.U. LAHORE City: LAHORE Cell: +92-322-4304992 E-Mail shoaibpersian1@yahoo.com Date

More information

Lion of God People came and made claims, the lion of God seized them and the lion of God was victorious (Ruhani Khazine volume 17, page 429)

Lion of God People came and made claims, the lion of God seized them and the lion of God was victorious (Ruhani Khazine volume 17, page 429) "ف ا ن ت ن از ع ت م في ش ي ء ف ر دوه إ لى الل ه و ال رس ول إ ن ك نت م ت و م ن ون ب الل ه و ال ي و م الا خ ر ذ ل ك خ ي ر و أ ح س ن ت ا و يلا " (النساء ( ٦٠ O ye who believe! If you differ in anything among

More information

Al-Baqarah The deen has an honour, and people must strive for it, to show your truthfulness. People may speak according

Al-Baqarah The deen has an honour, and people must strive for it, to show your truthfulness. People may speak according Al-Baqarah 24 رجب 1439 10.4.18 There are different characters in this story : the leaders of Bani Israeel, their messenger, Talut, the king of the Bani Israeel, and Jalut, the king of the enemies. The

More information

Excellence of Salat- Alan-Nabi. Scholarly Status of Sayyiduna Ghaus-e-Pak. Translation: I have made the intention of Sunnah I tikaf.

Excellence of Salat- Alan-Nabi. Scholarly Status of Sayyiduna Ghaus-e-Pak. Translation: I have made the intention of Sunnah I tikaf. Scholarly Status of Sayyiduna Ghaus-e-Pak Scholarly Status of Sayyiduna Ghaus-e-Pak ا ل ك و ا صح ب ك ي ا ح ب ي ب ا و ا ر س و ل ا ل يك ي الس م ع ا لص لوة و ا ل ك و ا ص ح ب ك ي ا ن ور ا و يب ا ا ن ل يك ي

More information

This is the last class of phase One and our next class will be phase Two in shaa Allaah.

This is the last class of phase One and our next class will be phase Two in shaa Allaah. بسم اهلل الرمحن الرحيم As-Sarf (Morphology) ~ Class Twenty-Three احلمد هلل رب العاملني وصلى اهلل وسلم وبارك على نبينا حممد وعلى آله وصحبه أمجعني, أما بعد Our teacher began with praising Allaah and sending

More information

Ayatul Kursi (2: )

Ayatul Kursi (2: ) Ayatul Kursi (2:255-257) Ayatul Kursi (2:255-257) & Aamenar Rasul (2:285, 286) My Ayatul Kursi & Aamenar Rasul Workbook www.qfatima.com Name: AYATUL KURSI Suratul Baqara 2:255 257 The verse of the 'Throne'

More information

Islamic Azad University. Science and Research Branch. A Thesis Submitted in Partial Fulfiment of the Requiremnets for the Degree of

Islamic Azad University. Science and Research Branch. A Thesis Submitted in Partial Fulfiment of the Requiremnets for the Degree of Islamic Azad University Science and Research Branch A Thesis Submitted in Partial Fulfiment of the Requiremnets for the Degree of Master of Arts in Translation Studies The relationship between Social Conditions

More information

unit 1 homework unit 1 homework

unit 1 homework unit 1 homework unit homework تکلیف خانه - روز اول h o m e w o r k Day A Finish filling in all the countries surrounding Iran on the map you used in class, if you didn t finish in class. B Put away the map you used in

More information

بسم هللا الرحمن الرحيم. Islamic Mannerisms. The Manners of Attending Assemblies Part 1 (29/1/2017)

بسم هللا الرحمن الرحيم. Islamic Mannerisms. The Manners of Attending Assemblies Part 1 (29/1/2017) بسم هللا الرحمن الرحيم Islamic Mannerisms The Manners of Attending Assemblies Part 1 (29/1/2017) Ibn Qayyim رحمه هللا said in Madaarij As-Salikeen that Good Manners indicates the success and happiness

More information

Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 53 November 2013

Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 53 November 2013 Monthly Newsletter (5 th Anniversary Special) Memon Welfare Society Saudi Arabia (MWS) Issue # 53 November 2013 Congratulation on 5th Anniversary of Memon Welfare Society and for Successful Event of Award

More information

أ ا ل ا ا ا أو و ا ا د أ ا ل ا ة ا رة إ ا ص ذوي ا أو ا ت ا ا ص ذوي ا ا ا وق ا ارد ا أ ب ا ر ا ا ا 1 2 3 4 5 ا أس إ ا م رة ا ا إ ا م و ر»ا «ا ت زاو ا راع ا إ ا راء إ ا ا و ا ا ة ا م ا ا ا ا را م ا ا وأن

More information

سوجواپنے رب کی پیشی کی امید )یقین ) رکھتاہوتو اسے

سوجواپنے رب کی پیشی کی امید )یقین ) رکھتاہوتو اسے م ن م ا دب ۃ ہللا Respected Readers! In olden times the battles were fought only in battle fields but now a days the communication media with all its resources is playing a vital role in the war between

More information

Chapter 39: Without Justice, There Can Be No Peace

Chapter 39: Without Justice, There Can Be No Peace !1 : Without Justice, There Can Be No Peace بسم اهلل الرحمن الرحيم Ibn 'Abbas told Shahr (ibn Hawshab), "While the Prophet, may Allah bless him and grant him peace, was sitting in the courtyard of his

More information

Sunnah of the Month Eid Al - Adha & Hajj Hadith of the Month. The reward of Hajj Mabrur (accepted) is nothing but Al- Jannah.

Sunnah of the Month Eid Al - Adha & Hajj Hadith of the Month. The reward of Hajj Mabrur (accepted) is nothing but Al- Jannah. August School Re-opens Fun Day Independence Day Eid ul Adha Holidays 1 st 11 th 14 th 9 th 12 th Zilhaaj Eid Al - Adha & Hajj ال ح ج ال م ب ر ور ل ي س ل ه ج ز اء إال ال ج ن ة The reward of Hajj Mabrur

More information

Adab 1: Prohibitions of the Tongue. Lecture 10

Adab 1: Prohibitions of the Tongue. Lecture 10 Adab 1: Prohibitions of the Tongue Lecture 10 1 Line 26 Line 26 It is prohibited to make something haram for yourself So to say that it is haram for me to speak to this person. It is haram for me to drink

More information

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful.

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful. The Virtues of Surat At-Tariq Revealed in Makkah An-Nasa'i recorded that Jabir said, "Mu`adh lead the Maghrib prayer and he recited Al-Baqarah and An-Nisa'. So the Prophet said, أ ف تان أ ن ت ي ا م ع اذ

More information

The Virtues of Surah Al-Infitar

The Virtues of Surah Al-Infitar Revealed in Makkah The Virtues of Surah Al-Infitar An-Nasa'i recorded from Jabir that Mu`adh stood and lead the people in the Night prayer, and he made the recitation of his prayer long. So the Prophet

More information

A Balanced Life Self Development

A Balanced Life Self Development ق د أ ف ل ح م ن ز ك اه ا He has succeeded who purifies it, و ق د خ اب م ن د س اه ا And he has failed who instills it [with corruption]. 91:9-10 A Balanced Life Self Development 15 ربیع الا خر 1439 2.1.18

More information

Deccan Muslim Institute & Research Centre Pune 26 Oct Advice for INDIVIDUAL THOUGHT & ACTION by. Tagore & Iqbal. Dr Syed Zafar Mahmood Chairman

Deccan Muslim Institute & Research Centre Pune 26 Oct Advice for INDIVIDUAL THOUGHT & ACTION by. Tagore & Iqbal. Dr Syed Zafar Mahmood Chairman Deccan Muslim Institute & Research Centre Pune 26 Oct 2013 Advice for INDIVIDUAL THOUGHT & ACTION by Tagore & Iqbal Dr Syed Zafar Mahmood Chairman Iqbal Academy India (A unit of Zakat Foundation of India)

More information

CRESCENT MODEL HIGHER SECONDARY SCHOOL SHADMAN LAHORE SYLLABUS FOR THE SESSION

CRESCENT MODEL HIGHER SECONDARY SCHOOL SHADMAN LAHORE SYLLABUS FOR THE SESSION CRESCENT MODEL HIGHER SECONDARY SCHOOL SHADMAN LAHORE SYLLABUS FOR THE SESSION 2015-2016 Math (D 1, D 2) D 1 ch. # 1, 2, 3, 5, 7, 14, 16 D 1 ch. # 3, 7, 4, 6, 8, 9, 10, 11, 13, 16 D 1 ch. # 12, 15, 16,

More information